دینئل پرل کیس : ملزمان کی رہائی کیخلاف سندھ حکومت کی استدعا مسترد

280

 

اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے امریکی صحافی ڈینئل پرل قتل کیس میں والدین اور سندھ حکومت کی اپیل پر سماعت کے دوران ملزمان کی رہائی کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔ بدھ کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ ڈینئل پرل کے والدین کے وکیل کی عدم حاضری پر جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ڈینئل پرل کی فیملی کے وکیل مصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔وکیل سندھ حکومت نے کہا کہ مقدمے کو ایک ہفتے
کے لیے ملتوی کرکے فیصلے کو معطل کیا جائے۔ وکیل ملزمان نے کہا کہ ملزمان 19سال سے جیل میں ہیں‘ سندھ ہائی کورٹ نے2 اپریل کو ڈینئل پرل قتل کیس کا فیصلہ سنایا تھا‘ ملزمان سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے باوجود غیر قانونی حراست میں ہیں۔ وکیل سندھ حکومت نے کہا کہ فیصلہ معطل نہ ہوا تو سندھ حکومت کو مشکل ہوگی۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ اتنے عرصے سے اپیل زیر التوا ہے‘ پہلے کچھ نہیں ہوا تو اب بھی کچھ نہیں ہوگا۔ عدالت عظمیٰ نے ملزمان کی رہائی کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔ فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے تحریری درخواست میں کہا کہ براہ کرم سماعت آئندہ سماعت تک ملتوی کی جائے جس پر عدالت نے کیس کی سماعت دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی ۔ یاد رہے کہ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل کے جنوبی ایشیا کے بیورو چیف 38 سالہ ڈینئل پرل کراچی میں مذہبی انتہا پسندی پر تحقیق کر رہے تھے جب انہیں جنوری 2002ء میں اغوا کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔