آشیانہ اسکینڈل: ملزمان احد چیمہ‘ شاہد شفیق کی درخواست ضمانت منظور

339

اسلام آباد(آن لائن)عدالت عظمیٰنے آشیانہ اسکینڈل کے مرکزی ملزمان احد چیمہ، شاہد شفیق کی ضمانت کی درخواستیں ہارڈ شپ کی بنیاد پر منظور کرتے ہوئے انہیں 10،10 لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ معاملے کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت احد چیمہ کے وکیل اشتر اوصاف نے دلائل دیے کہ ایک ملزم شاہد شفیق کو فروری 2018 ء میں گرفتار کیا گیا،معاملے میں نیب ریفرنس دسمبر 2018ء میں دائر ہوا،فرد جرم فروری 2019ء میں عاید کی گئی، ملزمان 2برس 9 ماہ سے جیل میں ہیں۔امجد پرویز
ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پیراگون سوسائٹی کو احد چیمہ نے بطور چیئرمین ایل ڈی اے غیر قانونی قرار دیا،احد چیمہ کے غیر قانونی قرار دینے کے بعد پیراگون پر نیب ریفرنس بنا، احد چیمہ پر پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی کو فائدہ پہچانے کا الزام بے بنیاد ہے، میرے موکل پر پیراگون ہائوسنگ سے 8 کنال زمین بطور رشوت لینے کا الزام بھی غلط ہے،8 کنال زمین کی ادائیگی بینک میں موجود رقم سے کی گئی۔ بہن سعدیہ منصور، بھائی احد سعود اور رشتہ دار احمد حسن کو8،8کنال زمین منتقلی کا میرے موکل سے تعلق نہیں،ریفرنس میں 13 شریک ملزمان کی ضمانت ہوچکی، حکومت کو 3ہزار کنال زمین سے محروم کرنے کا الزام درست نہیں۔معاملے میں سرکار کی ایک انچ زمین کی رجسٹری کسی کے نام نہیں ہوئی نہ پیپرا رولز کی خلاف ورزی ہوئی نہ دوسری کوئی بے ضابطگی کی گئی۔ وکیل شاہد شفیق نے موقف اپنایا کہ آشیانہ ہائوسنگ سے خزانے کو کوئی نقصان نہیں ہوا نہ ہی میرے موکل کا کوئی مالی فائدہ ثابت ہوا ہے، صوبائی حکومت کو کوئی مالی نقصان نہیں ہوا لیکن میرا موکل 3 برس سے قید ہے۔اسپیشل پراسیکیوٹر نیب عمران الحق نے اس موقع پر موقف اپنایا کہ بسم اللہ انجینئرنگ دراصل پیراگون ہاؤسنگ کی ڈمی ہے،پیراگون نے رقم بسم اللہ انجینئرنگ کے اکاؤنٹ میں منتقل کی،وہی رقم بسم اللہ انجینئرنگ نے ایل ڈی اے کے اکاؤنٹ میں ڈالی،آشیانہ ہاؤسنگ معاہدے سے قبل احد چیمہ ان کے بھائی احمد، بہن سعدیہ منصور اور رشتہ دار احمد حسن کے نام زمین ٹرانسفر کی گئی، تمام افراد کے نام معاہدے سے 3 ہفتے قبل8،8 کنال زمین ٹرانسفر کی گئی،احد چیمہ اور دیگر افراد نے مل کر آشیانہ ہاؤسنگ کو فائدہ پہنچایا، احد چیمہ آشیانہ میں مرکزی ملزم ہے، مرکزی ملزم کو ضمانت نہ دی جائے۔ جسٹس سردار طارق مسعود نے اس موقع پر سوال اٹھایا کہ کیا یہ ہارڈ شپ کا کیس نہیں بنتا۔