کورونا پھیلائو، ایک روز میں ریکارڈ 3ہزار کیسز(59اموات)

311

اسلام آباد/لاہور/پشاور/کوئٹہ/کراچی ( نمائندگان جسارت +اسٹاف رپورٹر )پاکستانمیں کورونا سے مزید 59 افراد انتقال کرگئے۔کورونا کے اعداد و شمار بتانے والی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 41583 ٹیسٹ کیے گئے جن میں 3009 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ سرکاری پورٹل کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سامنے آنے والے کیسز تقریباً ساڑھے 4ماہ کے بعد ایک روز میں سب سے زیادہ کیسز ہیں، اس سے قبل 9 جولائی کو ملک میں ایک روز کے دوران کورونا کے 3359 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ اسلام آباد کے پمزاسپتال میں کورونا مریضوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ سے عملے میں تشویش کی لہر دوڑگئی ہے۔ اسپتال کے 189 ملازمین بھی کوروان کی لپیٹ میں آگئے۔ ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل اسٹاف داخل مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے تمام تر سہولیات بروئے کار لانے میں مصروف ہیں۔ پمز میں کورونا کے لیے مختص 115 بیڈز میں 85پر مریض داخل ہو گئے ہیں تاہم بڑھتی ہوئی کورونا مریضوں کی تعداد پر پمز اسپتال کی او پی ڈی ایز اور جنرل وارڈز کو گزشتہ روز عام مریضوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے پمز انتظامیہ نے باقاعدہ سرکلر بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ادھر محکمہ ایجوکیشن پنجاب نے لاہور سمیت صوبے بھر میں واقع لائبریریاں بند کرنے کا حکم جاری کردیا ہے جب کہ محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے صوبے بھر کی سرکاری اور نجی یونیورسٹیاں، کالجز، مدارس اور دیگر اعلیٰ تعلیمی ادارے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔دوسری جانب ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ صورتحال مزید تشویشناک ہوئی تو مکمل لاک ڈائون کرسکتے ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے شاپنگ مال کو سیل کردیا گیا،نجی اسکولز مارچ میں مڈل تک امتحانات کے فیصلے کو ماننے سے انکاری ہیں، صوبائی حکومت جو فیصلہ کرے گی سب کو ماننا ہوگا ورنہ کارروائی کریں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مساجد میں بھی علما سے مشاورت کے بعد ایس او پیز تیار کی جائے گی۔مزیدبرآں وزیرتعلیم خیبرپختونخوا شہرام خان ترکئی نے پشاور میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردیوں کی چھٹیاں 24دسمبر سے 10جنوری تک ہوںگی جس کا اطلاق سمر اور ونٹر دونوں زونز پر ہوگا۔ادھر سندھ میں تعلیمی اداروں کی بندش کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جب کہ چھوٹے تاجروں نے حکومت کے کاروباری دورانیے کو مسترد کرتے ہوئے صبح 10 بجے تا 8 بجے شب کاروباری شیڈول جاری کرنے کے حکومت کو 72 گھنٹوں کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔یہ الٹی میٹم بدھ کوآل سٹی تاجر اتحاد کے صدر شرجیل گوپلانی نے حکیم شاہ ودیگرمارکیٹوں کے نمائندوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران دیا۔انہوں نے کہا کہ حکومتی طے شدہ کاروباری اوقات ناقابل عمل ہیں کیونکہ سورج صبح 7 بجے طلوع ہوتا ہے لہٰذا تاجر کس طرح صبح 6 بجے کاروبار شروع کرسکتے ہیں۔ اگرمطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہمارا آئندہ کا لائحہ عمل سخت ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں کاروباری مراکز رات 10 بجے بند کرنے کے احکامات ہیں لیکن سندھ حکومت غیرمنصفانہ فیصلے کررہی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ چیف جسٹس اورآرمی چیف اس معاملے پرتوجہ دیں،سب سے زیادہ ٹیکس اداکرنے والے کراچی کے تاجروں کو ان کاجائز حق دیاجائے۔