ٹرمپ جاتے جاتے حوثیوں کو مستقل دہشت گرد قرار دینے کیلئے سرگرم

160

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن کے پاس یمنی باغیوں سے نمٹنے کے لیے تمام آپشن کھلے ہیں۔ انہوں نے فلپائن کے دورے کے موقع پر صحافیوں کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ واشنگٹن حوثیوں کو مستقل بنیادوں پر دہشت گرد تنظیم قرار دینے پرغور کر رہا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق رابرٹ اوبرائن نے حوثی ملیشیا سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران سے اپنا تعلق ختم کردے اور ہمسایہ ممالک پر حملوں کا سلسلہ کرے۔ امریکی عہدیدار نے حوثی گروپ کو مذاکرات میں ناکام رہنے اور یمن میں تنازع کو مزید الجھانے کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ واشنگٹن صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور حوثیوں کو دہشت گرد قرار دینے کا فیصلہ صدر ٹرمپ کی مدت کے دوران ان کے ایجنڈے پر ہوگا۔ واضح رہے کہ امریکی میڈیا نے کچھ دن پہلے اشارہ دیا تھا کہ امریکی ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ جنوری میں رخصت ہونے سے قبل یمنی حوثی باغیوں کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تیاری کر رہی ہے اور اس ملیشیا کے خلاف یہ کارروائی اس لیے کی جا رہی ہے کیونکہ اس کے ایران کے ساتھ تعلقات ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مشرقی وسطیٰ میں ایران کا مقابلہ کرنے کے تناظر میں ٹرمپ انتظامیہ حوثیوں کو جلد از جلد دہشت گرد گروہ قرار دے کر اسے بلیک لسٹ کرے گی۔