سندھ میں کورونا پابندیاں نافذ ،کاروبار محدود

229
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کے حوالے سے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہو رہا ہے

کراچی/اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر+نمائندہ جسارت)کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سندھ میں دوبارہ پابندیاں نافذ کردی گئی ہیں۔صوبائی محکمہ داخلہ نے نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر کی ہدایت کے مطابق پابندیوں اور احتیاطی تدابیر سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ جس کے مطابق تمام کاروباری مراکز اور دکانیں صبح 6بجے سے شام 6بجے تک کھلیں گی جب کہ جمعہ اور اتوار کو مکمل بند رکھنا ہوگی، ان 2دنوں میں صرف ضروری اشیا کی دکانیں کھولنے کی اجازت ہوگی۔ تمام اندرون خانہ اجتماع، بزنس سینٹرز، سنیما، جم خانہ اور کھیلوں کی سرگرمیاں بھی بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ریسٹورنٹس میں کھلی جگہ پر کھانا کھانے کی اجازت ہوگی جبکہ رات 10 بجے تک کھانا گھر لے جانے اور ہوم ڈلیوری کی اجازت ہوگی۔سرکاری اور نجی دفاتر میں 50 فیصد کم اسٹاف رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔ آدھے ملازمین روٹیشن کے تحت گھر سے کام کریں گے حکومتی اعلامیے میں چھت کے نیچے شادی کی تقریبات پر پابندی عاید کی گئی ہے جبکہ شادی کی تقریب کھلے مقام پر کی جا سکتی ہے جس میں صرف 200 مہمانوں کی اجازت ہوگی اس کے علاوہ بوفے سسٹم پر پابندی ہوگی ، مہمانوں کو کھانا پیکٹس میں فراہم کرنا ہوگا۔ تقریب رات 9 بجے ختم کرنی ہوگی۔سبزی منڈیوں میں عمر رسیدہ افراد کا داخلہ ممنوع ہوگا جب کہ تمام سرکاری ، نجی دفاتر اور عوامی مقامات پر فیس ماسک پہنے پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے ، بصورت دیگر جرمانہ عاید کیا جائے ۔ان پابندیوں کا اطلاق 31 جنوری 2021 تک رہے گا۔قبل ازیں ملک میں کورونا کی دوسری وبا سے مزید 48 افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جب کہ 2 ہزار 954 مریضوں میں اس کی تشخیص ہوئی ہے۔این سی او سی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 39 ہزار 165 ٹیسٹ کیے گئے، اس طرح ملک بھر میں مجموعی طور پر 52 لاکھ 56 ہزار 120 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔علاوہ ازیں نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں طبی عملے کے 10 ہزار 50 افراد کورونا وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔مزید برآں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمرنے کہا ہے کہ اگر کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے احتیاط نہیں کی تو اگلے 2ہفتوں میں کیسز عروج پر پہنچ جائیں گے۔این سی او سی کے اجلاس کے بعد معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انڈورریسٹورانٹس میں کھانے پینے پر پابندی عاید کردی ہے، لیکن کھلی جگہوں پر کھانے پینے کے اسٹال اور ڈھابوں پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، اسکولوں میں چھٹیاں کردی گئیں، مساجد میں حفاظتی اقدامات کے لیے صوبے جید علماء کرام کا اجلاس بلائیں گے، سیاست پر پابندی نہیں لیکن سیاسی اجتماعات پر پابندی لگا دی ہے کیونکہ کورونا پھیلا تو لوگوں کا روزگار سب سے زیادہ متاثر ہوگا۔