پاکستان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ کی آج 5ویں برسی

932

اسلام آباد: پاکستان کی پہلی جوان خاتون فائٹر پائلٹ فلائنگ آفيسر مریم مختیار کو جام شہادت نوش کیے 5 برس بیت گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پہلی 23 سالہ خاتون فائٹر پائلٹ مریم مختیار نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں فائٹر جیٹ پائلٹ کی تربیت حاصل کی اور 24 نومبر کو مریم مختیار تربیتی پرواز پر روانہ ہوئیں جبکہ میانوالی کے قریب ان کا طیارہ تیکنیکی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوگیا تھا۔

مریم مختیار ، 24مئی 1992 کو کراچی میں پیدا ہوئیں اور ابتدائی تعلیم ملیر کینٹ کے اسکول اور کالج سے حاصل کی جبکہ  6 مئی 2011 میں پاکستان ایئر فورس یونیورسٹی کو جوائن کیا اور 24 ستمبر 2014 کو ایئر فورس سے گریجوایشن مکمل کی ۔

قوم کی قابل فخر بیٹی مریم نے2011میں فضائیہ کے 132ویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شمولیت اختیار کی جس کے بعد مریم مختیار نے پاکستان ایئر فورس اکیڈمی رسالپور میں فائٹر جیٹ پائلٹ کی تربیت حاصل کی تھی۔

چوبیس نومبر 2015 کو فلائنگ آفيسر مريم مختيار اپنے انسٹرکٹر کے ساتھ معمول کی  مشق پر روانہ ہوئيں جہاں ميانوالی  کی فضاؤں میں پروازکے دوران انجن میں تیکنیکی خرابی کے باعث اچانک آگ بھڑک اٹھی۔

جانی نقصان کے خوف سے جان باز پائلٹ اور انسٹرکٹر نے جہاز سے اجيکٹ کرنے کے بجائے آبادی سے دور جانے کا فيصلہ کيا مگر وقت کم ہونے کے باعث جہاز کريش ہوگیا۔