نیشنل انٹیلی جنس کوآرڈینیشن کمیٹی کے قیام کی منظوری

263

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے نیشنل انٹیلی جنس کوآرڈینینش کمیٹی کے قیام کی منظوری دے دی ہے جبکہ اس  کمیٹی کی سربراہی ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی کریں گے۔

تفصیلات  کے مطابق اس نئی نیشنل انٹیلی جنس کوآرڈینینش کمیٹی (این آئی سی سی) کی سربراہی ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کریں گے جو اس کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔

رپورٹس کے مطابق خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے اس معاملے پر کم از کم 2 مرتبہ تبادلہ خیال کیا گیا تھا جس کے بعد یہ تجویز منظوری کے لیے وزیراعظم عمران خان کے پاس گئی تھی جبکہ رابطہ کمیٹی کا پہلا اجلاس آئندہ ہفتے میں متوقع ہے۔

این آئی سی سی ملک میں 2 درجن سے زائد انٹیلی جنس تنظیموں کو مربوط کرنے کے طریقہ کار پر کام کرے گی اور نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیشنل انسداد دہشت گردی اتھارٹی) بھی اس نئے ڈھانچے کا حصہ ہوگی جبکہ کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنسز اور طریقہ کار کا فیصلہ اس کے باقاعدہ طور پر شکل اختیار کرنے کے بعد کیا جائے گا۔

خیال رہے یہ قدم انٹیلیجنس اپریٹس کی طویل منتظر اصلاحات کا حصہ ہے جس کا مقصد متعلقہ ایجنسیوں کے کردار کو واضح کرنا اور ان کے تعاون اور صلاحیت کو بڑھانا ہے جبکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کے دوران ملک نے جو سبق سیکھے ہیں ان میں موثر انٹیلی جنسی تعاون سب سے کمزور لنک رہا ہے اور اس کے نتیجے میں اہم وقت ضائع ہوا اور کچھ معاملات میں ایجنسیز اپنے پاس دستیاب معلومات کو اکھٹا نہیں کرسکیں اور یہ اجتماعی حکمت عملی کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ کا سبب تھا۔

یاد رہے ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کے سامنے آنے والے ورژن میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ کمیشن نے سول-ملٹری انٹیلی جنس تعاون کے طریقہ کار کی عدم موجودگی کی نشاندہی کرتے ہوئے امریکی محکمہ داخلہ سیکیورٹی کی طرز پر ایک ایجنسی کے قیام کی تجویز دی تھی تاکہ ملک میں تمام مرکزی خفیہ ایجنسیز ہم آہنگی سے کام کریں۔

دوسری جانب ایبٹ آباد کمیشن 2011 میں ابیٹ آباد میں امریکی کارروائی میں اسامہ بن لادن کے قتل سے متعلق صورتحال کی تحقیقات کے لیے قائم کیا گیا تھا اور  اس کی رپورٹ کی باضابطہ طور پر توثیق نہیں کی گئی تاہم اس نے سول اور ملٹری کے اہم افراد کی گواہی کی بنیاد پر اپنی تفیتش کے دوران شناخت کردہ امور کو حل کرنے کے لیے مبینہ طور پر 32 وسیع تجاویز دی تھیں جن میں سے انٹیلی جنس کوآرڈینینش کا قیام ایک ہے۔