شہید زبیر احمد مجاہد کے قاتل تیرہ سال گزرنے کے باوجود آزاد ہیں

384

جھڈو (نمائندہ جسارت) 13 سال قبل میرپور خاص میں بے دردی سے قتل ہونے والے معروف صحافی شہید زبیر احمد مجاہد کی 13ویں برسی منائی گئی، جھڈو پریس کلب کے ایک وفد اور شہریوں نے ان کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور شہید کیلیے دعائے مغفرت کی۔ بعد ازاں جھڈو پریس کلب میں ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں جھڈو پریس کلب کے سرپرست اعلیٰ بابو شوکت علی، صدر خالد پرویز صدف، جنرل سیکرٹری شاہد مجید، ممبر ایگزیکٹو کمیٹی اسحاق میمن، نائب صدر شفیق جان، سماجی شخصیت حاجی نثار قائم خانی، سابق کونسلر اور مسلم لیگ فنکشنل کے رہنماء حاجی فضل الرحمن میمن و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید زبیر احمد مجاہد کے قاتل تیرہ سال گزر جانے کے باوجود بھی تاحال آزاد ہیں جو سیاسی قیادت اور انتظامیہ کے لیے لمحہ فکر ہے۔ شہید زبیر احمد ایک نڈر، بے باک اور حق کی حمایت میں ڈٹ جانے والے جرأت مند صحافی، سماج دشمن عناصر کی آنکھ کا کانٹا تھے۔ ان کے اندھے قتل کی تحقیقات میں انتظامیہ اور پولیس حکام نے اپنا پیشہ وارانہ کردار ادا کرنے کے بجائے رکاوٹیں ڈالیں، جس سے ان کے قتل کی تحقیقات سردخانے کی نذر ہوگئی۔ مقررین نے کہا کہ وہ ایک باصلاحیت اور نڈر صحافی، مقبول سیاسی رہنماء، شہریوں کے سچے وکیل اور خدمتگار تھے، ان کی صحافتی، شہری اور سیاسی خدمات ناقابل فراموش ہیں، ان کی شہادت کے بعد علاقے میں حقیقی قیادت کا خلاء پیدا ہوگیا ہے۔ رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے قتل کی غیر جانبدارانہ اور منصفانہ تحقیقات کروا کر ان کے قتل میں ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور ان کے قتل میں ملوث خفیہ ہاتھ کو جلد سے جلد بے نقاب کیا جائے۔ اس موقع پر سینئر صحافی اظہر جمیل آرائیں، شفیق راجپوت، آفتاب میمن سہیل، عظیم آرائیں ہاشم، حسن کچھی، رانا سیف الاسلام، رانا علی حسن، شوکت آرائیں، سلیم اللہ قائم خانی اور دیگر لوگ بھی موجود تھے۔