حکومت تاجروں کیلئے فکس ٹیکس کا نظام متعارف کرائے،عبدالرزاق

270

کراچی (اسٹاف رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) میں لاء اینڈ آرڈر کمیٹی کے کنوینر اور بزنس مین گروپ کے رہنماء عبدالرزاق اگر نے کہا ہے کہ حکومت تاجروں کے لیے فکس ٹیکس کا نظام متعارف کرائے تاکہ ملک کے اندر بدعنوانی کا خاتمہ ہو اور کاروباری سرگرمیاں بہتر ہوسکیں۔ گزشتہ روز تاجر نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے عبدالرزاق اگر نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں ، 60فیصد کے قریب کاروباری افراد دیوالیہ ہوگئے ہیں ، ان حالات میں حکومت کی جانب سے عوام اور تاجروں کو ریلیف دینے کے لیے کئی اعلان توکیے گئے لیکن ان پرعمل درآمد نظر نہیں آیا جس کی وجہ سے تاجر برادری کی آخری امیدیں بھی دم توڑ گئی ہیں،تاجر برادری گزشتہ کئی ماہ سے شدید پریشانی سے دوچار ہیں ،کورونا کی دوسرے لہر سے تاجروں کو مزید نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ عبدالرزاق اگر نے بتایا کہ کورونا وبا کے دوران گزشتہ 8ماہ سے شپنگ کمپنیوں کی من مانی کی وجہ سے لوگوں کا کروڑوں روپے کا مال پورٹ میں پھنسا ہوا ہے لیکن اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ، سرمایہ کاروں کی جانب سے پورٹ قاسم پر زمینوں کے لیے رقم جمع کرائی گئی ہے لیکن انہیں زمین نہیں دی جاری ہے، نوری آباد میں بھی اسی طرح کی صورتحال کا سامنا ہے۔عبدالرزاق اگرنے کہا کہ شپنگ کمپنیاں ، ایف بی آر اور کسٹم سمیت دیگر اداروں نے تاجروں سے لوٹ مار کرنے کے لیے انہیں ذہنی اذیت کا شکار کر رکھا ہے۔ عبدالرزاق اگر نے کہا کہ جو لوگ اس ملک میں کاروبار کرتے ہیں اور حکومت کو ٹیکس دیتے ہیں ان لوگوں کے ساتھ دوسرے درجے کا رویہ رکھا جارہا ہے جس کی وجہ سے ان کے لیے اس ملک میں کاروبار کرنا مشکل سے مشکل ہوتا جارہا ہے۔عبدالرزاق اگرنے کہا کہ اس وقت ملکی عوام کا مسئلہ این آر او کا نہیںبلکہ مہنگائی اور بے روزگاری کا ہے ، کورونا وبا کی وجہ سے حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں ، کاروباری سرگرمیوں کے متاثر ہونے سے عوام میں بھوک اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے، حکومت کو موجودہ وقت میں سہل اور آسان نظام متعارف کرانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم موجودہ حالات کا مقابلہ کر سکیں۔ عبدالرزاق اگر نے کہا کہ ملکی آبادی میں جس تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اس سے آنے والے دنوں میں ہماری مشکلات مزید بڑھیں گی۔