ای او بی آئی پنشن، قومی ادارہ)قسط 9(

161

٭ اے ٹی ایم کارڈ کی بدولت بزرگ پنشن یافتگان کو قطار اور انتظار کی کوفت سے نجات مل گئی ہے۔
٭ پنشن یافتگان اب ملک بھر میں جہاں چاہیں اور جب چاہیں اپنی پنشن حاصل کرسکتے ہیں۔
٭ ای او بی آئی کے پنشن یافتگان کسی بھی بینک کی One Link اے ٹی ایم مشین سے بلا کسی سروس کٹوتی پنشن حاصل کرسکتے ہیں۔
٭ پنشن یافتہ کے اکائونٹ میں 500روپے سے کم رقم کی صورت میں پنشن یافتگان اپنی بقیہ رقم کے حصول کے لیے قومی شناختی کارڈ کے ساتھ کسی بھی ایزی پیسہ مرکز سے رجوع کرسکتے ہیں۔
الغرض ای او بی آئی وطن عزیز کا پنشن تقسیم کرنے والا پہلا اور واحد قومی ادارہ ہے۔ جس کے لاکھوں پنشن یافتگان کواب اپنی ماہانہ پنشن کے حصول کے لیے بینکوں کے باہر طویل قطاروں، سفر اور انتظار کی صعوبتوں سے مکمل نجات مل گئی ہے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ ای او بی آئی کے پنشن یافتگان میں نجی شعبہ میں طویل عرصہ تک خدمات انجام دینے کے بعد سبکدوش ہونے والے ہر شعبہ حیات کے بزرگ،معذور ملازمین اور بیوگان شامل ہیں۔ جن میں شعبہ صنعت و حرفت کے علاوہ تعلیم اور ذرائع ابلاغ سے وابستہ ادنیٰ درجہ کے ملازمین سے لے کر منیجر، انجینئر ، ڈاکٹر حضرات، اساتذہ کرام، پی ٹی وی اور قومی اخبارات و جرائد سے وابستہ معروف صحافی اور اہل علم حضرات بھی شامل ہیں۔
ای او بی آئی کی خدمات و کارکردگی اعداد وشمار کے آئینہ میں (30جون2020تک)
٭رجسٹر شدہ آجران کی تعداد:130,200
٭رجسٹر شدہ بیمہ دار ملازمین کی تعداد: 8,656,112
پنشن یافتگان کی کل تعداد: 457,188 (٭ ضعیف العمر: 269,941 ٭ پسماندگان: 177,529
٭ معذورین: 6,169 ٭ عطیہ ضعیف العمری 3,522
پنشن کی مد میںماہانہ اوسط ادائیگی کی رقم: تقریباً 3 ارب روپے ماہانہ
جولائی2020میں کم از کم ماہانہ پنشن8,500/- روپے اور تین ماہ کے بقایاجات6,000/- روپے کے ساتھ مجموعی ادائیگی کی رقم: 5.91 ارب روپے
ای او بی آئی کا ملک گیر نیٹ ورک: ای او بی آئی کاصدر دفتر کراچی میں واقع ہے ۔ جبکہ ملک کے ہر چھوٹے بڑے شہر میں آجران بیمہ دار ملازمین کی رجسٹریشن کنٹری بیوشن کی وصولی اور پنشن کی منظوری کے لیے39 علاقائی اور35 ذیلی دفاتر قائم ہیں۔جبکہ ملک کے بڑے صنعتی،تجارتی اور کاروباری شہروں کراچی میں سات، لاہور میں تین اور فیصل آباد میں تین علاقائی دفاتر آجران اور ان کے ملازمین کی رجسٹریشن ،کنٹری بیوشن کی وصولیابی اور ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچنے والے بیمہ دار افراد، معذورہوجانے والے ملازمین اور متوفی ملازمین کے پسماندگان کو پنشن کی فراہمی کے لیے نمایاںخدمات انجام دے رہے ہیں۔ای او بی آئی کا بیشتر عملہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور جدید دور کے تقاضوں سے پوری طرح ہم آہنگ ہے۔ ای او بی آئی کے متعدد اعلیٰ افسران بیرونی اور ملکی سطح کے اعلیٰ تربیتی اداروں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ (NIM) اورپاکستان انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (PIM )جیسے موقر تربیتی اداروںسمیت دیگر اہم تربیتی اداروں سے بھی اعلیٰ تربیت حاصل کر چکے ہیں۔ واضح رہے کہ ای او بی آئی کو ابتداء ہی سے عالمی ادارہ محنت (ILO)، اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام(UNDP) اور دیگر عالمی اور ملکی پیشہ ورانہ اور فنی اداروں کی تکنیکی معاونت اور رہنمائی حاصل رہی ہے۔ جس کے تحت ادارہ کے منتخب اعلیٰ افسران کو فلپائن، مصر، یونان، برطانیہ اور ترکی کے پنشن منصوبوں کے مشاہدات اور جائزے کے لیے تربیتی مواقع فراہم کیے گئے تھے۔ ای او بی آئی1987میں عالمی انجمن سماجی تحفظ(ISSA)کے زیر اہتمام ایشیاء اور بحرالکاہل کے ممالک کے وفود پر مشتمل دس روزہ آٹھویں علاقائی تربیتی سیمینار کے کامیاب انعقاد اور میزبانی کا فریضہ بھی انجام دے چکا ہے۔ جس میں ایران ،سعودی عرب، اردن، ترکی، متحدہ عرب امارات، ہندوستان، فلپائن، جنوبی کوریا، فجی، مغربی سمووا اورسری لنکا کے سماجی تحفظ کے ماہرین نے ایشیاء اور بحرالکاہل کے خطہ کے محنت کشوں کے لیے سماجی تحفظ اور سماجی بیمہ کے منصوبوں کے فروغ اور انہیں مزید بہتر بنانے کے لیے سفارشات پر مبنی اپنے پر مغزمقالے پیش کیے تھے۔
(جاری ہے)