سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ ، مصطفیٰ کمال و دیگر پر فرد جرم عاید

235

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) احتساب عدالت نے کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس میں پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال،نذیر زرداری، افتخار قائمخانی، سابق ایڈمنسٹریٹر فضل الرحمن، داود ممتاز حیدر اور دیگر پر فرد جرم عاید کردی۔ ریفرنس میں بحریہ ٹائون کے مالک ملک ریاض کے داماد زین ملک مفرور ہیں‘ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا‘ عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت 5 دسمبر تک
ملتوی کردی۔ نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے کلفٹن میں198 پلاٹ غیر قانونی طور پر الاٹ کیے‘ مصطفی کمال نے بطور سٹی ناظم کراچی پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی‘ قومی خزانے کو ڈھائی ارب روپے سے زاید کا نقصان پہنچایا‘ 1980ء میں مذکورہ زمین حکومت نے اخبار فروشوں کو الاٹ کی تھی‘ اخبار فروشوں اور مسجد کے لیے مختص زمین 2 ہزار گز پر مشتمل تھی‘ ملزمان نے 2002ء میں جعلی لیز کے ذریعے زمین کی خریداری ظاہر کی‘ 2008ء میں اطراف کی گلیوں اور مسجد کی زمین پر قبضہ کرکے زین ملک کو غیر قانونی طور پر الاٹ کردی‘ مسجد اور گلیوں پر قبضے کے بعد زمین5 ہزار گز سے زاید ہوچکی ہے‘ اب اس زمین کی کل مالیت 6 ارب روپے سے زاید ہے‘ زمین کا ریکارڈ اور جعلی دستاویزات نیب نے قبضے میں لے لیں۔ سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کہتے تھے کہ ہم ملک میں آئیڈیل بلدیاتی نظام لے کر آئیں گے‘ وزیر اعظم کو کہتا ہوں کہ یوٹرن نہ لیں‘ پورے ملک میں مقامی حکومتوں پر کوئی توجہ نہیںہے‘ نام نہاد حکمرانوں نے نچلی سطح پر اختیارات منتقل کرنے سے گریز کیا۔