رینجرز پر حملوں میں ملوث گرفتار دہشت گردوں کے اہم انکشافات

329

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار رینجرز پر حملوں میں ملوث دہشت گردوں نے دوران تفتیش اہم انکشافات کیے ہیں۔ دہشت گردوں میں پولیس افسر کا بیٹا بھی شامل ہے۔ لاپتا افراد کے حق میں ہونے والے احتجاج میں دہشت گرد اور ان کے
سربراہ بھی شامل رہتے ہیں۔ انویسٹی گیشن رپورٹ کے مطابق گرفتار دہشت گرد سارنگ میرانی کے والد ذوالفقار میرانی سب انسپکٹر ہیں۔ جئے سندھ قومی محاذ کا بانی ریاض چانڈیو ملزم کے چچا کا دوست ہے۔ ملزم سارنگ نے 2014ء میں جسقم میں شمولیت اختیار کی، کچھ عرصے بعد آریسر گروپ میں شامل ہوا۔ملزم کلچر ڈے کے موقع پر سندھ ریولوشن آرمی میںشامل ہوا۔ دہشت گرد تنظیم کے سربراہ اصغر شاہ کے حکم پر گلستان جوہر میں رینجرز کی موبائل پر دستی بم حملہ کیا گیا۔ایک اور ملزم انیس احمد تنیو کے مطابق وہ سندھ ریولوشن آرمی کے ڈکیت گینگ میں شامل تھا۔ دہشت گردوں کا سرغنہ ٹریننگ کے لیے لڑکوں کو افغانستان بھی بھیجتا رہتا ہے۔ گرفتار دہشت گردوں نے لیاقت آباد رینجرز موبائل پر حملے، بلاول شاہ نورانی گوٹھ میں بیکری اور ڈیفنس میں آزادی اسٹال پر حملوں میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا ہے۔