اقوام متحدہ نے بیرونی و نوآبادیاتی تسلط کیخلاف پاکستانی قرارداد کی توثیق کر دی

307

نیویارک(اے پی پی)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ذیلی کمیٹی نے بیرونی و نوآبادیاتی تسلط کے خلاف انسانوں کے حق خودارادیت کی حمایت میں پاکستان کی پیش کردہ قرارداد کی متفقہ طور پر توثیق کر دی ہے۔پاکستان نے یہ قرارداد معاشرتی امور، ثقافت اور انسانی ہمدردی کے معاملات کو دیکھنے والی اقوام متحدہ کی 193 رکنی کمیٹی میں 71 ممالک کی حمایت سے پیش کی تھی۔
قرارداد مقبوضہ کشمیر اورفلسطین سمیت دیگر خطوں میں حق خودارادیت کی عوامی جدوجہد کے لیے بین الاقوامی توجہ حاصل کرنے کی ایک کوشش ہے تاکہ وہاں کے عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق مل سکے ۔ توقع کی جارہی ہے کہ آئندہ ماہ جنرل اسمبلی بھی اس قرارداد کی توثیق کر دے گی۔ قرارداد میں دنیا کے کچھ خطوں میں غیر ملکی فوجی مداخلت، جارحیت اور قبضے کی کارروائیوں کی ذمے دار ریاستوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوجی مداخلت، قبضے ، تشدد، جبر ، امتیازی سلوک سمیت تمام استحصالی اقدامات کو فوری طور پر ختم کریں۔ قرارداد میں انسانی حقوق کونسل پر زور دیا گیا ہے کہ وہ غیر ملکی فوجی مداخلت ، جارحیت اور قبضے کے نتیجے میں انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔اقوام متحدہ میں قرارداد کا مسودہ پیش کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے کہا کہ حق خودارادیت اقوام متحدہ کے چارٹر کا بنیادی اصول ہے جس کی تائید بنیادی انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون بھی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حق خودارادیت کے عالمگیر کردار کی تصدیق اور غیر ملکی قبضے اور مداخلت کی صورتوں میں اس کے مستقل لاگو ہونے کے حوالے سے یہ قرارداد ان لاکھوں لوگوں کے لئے امید کی کرن ہے جو اس بنیادی حق کے حصول کی جدوجہد کر رہے ہیں۔