بیت المقدس میں آباد کاری کے بڑے منصوبے کا انکشاف

162

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے شمالی بیت المقدس کے علاقوں قلندیہ، البلد اور بیت حنینا کی اراضی پر یہودیوں کو بسانے کے لیے ایک بڑے منصوبے کی تیاری شروع کی ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق نیتن یاہو یہودی کالونی عطروت کو وسعت دینا چاہتے ہیں اور اس میں بیت حنینا اور قلندیہ کے علاقے بھی شامل کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ عبرانی ریڈیو کے اے این کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کی کوشش ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے خاتمے سے قبل وہ عطروت یہودی کالونی کی توسیع کی منظوری دے دیں اور اس کے لیے فلسطینی اراضی کا ایک بڑا حصہ حاصل کیا جاسکے۔ رپورٹ میں کیا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے ایک بند کمرہ اجلاس میں کہا ہے کہ وہ امریکا سے القدس میں عطروت یہودی کالونی کی توسیع کے لیے فوری حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ کام موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار کے آخری 2 ماہ میں ہوسکتا ہے۔ اس حوالے سے انہوںنے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے بھی بات چیت کی ہے۔ جمعرات کے روز القدس میں ہونے والی ملاقات میں القدس اور غرب اُردن میں یہودی آباد کاری کے منصوبوں اور ہزاروں نئے گھروں کی تعمیر پر بات چیت کی گئی۔