کیا کیلے کھانے سے ہائی بلڈپریشر کنٹرول ہوسکتا ہے؟

467

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ صحت کے لیے فائدہ مند غذا ذائقہ دار نہیں ہوتی مگر جب بات کیلوں کی ہو تو ایسا بالکل نہیں،  جو نہ صرف ذائقے دار ہوتے ہیں بلکہ صحت کے لیے بھی متعدد فوائد کے حامل ہوتے ہیں جبکہ روزانہ صرف ایک کیلا کھانا ہی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

طبی ماہرین نے اپنی ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہےکہ روزانہ دو کیلے کھانے سے ہائی بلڈ پریشر سے بچا جاسکتا ہے۔

بین الاقوامی سائنس رپورٹس کے مطابق بھارتی میڈیکل کالج میں کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ 5 کیلے کھانے سے بلڈ پریشر میں اُسی طرح نصف حد تک کمی ہو سکتی ہے جس طرح بلڈ پریشر ادویات کھانے سے ہوتی ہے۔

میڈیکل کالج کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق میں کچھ لوگوں کو شامل کیا گیا جن میں سے کچھ کو ایک ہفتے تک روزانہ 2 کیلے کھلائے گئے اور دیگر افراد نے ایسا نہیں کیا گیا جبکہ ایک ہفتے بعد یہ دیکھا گیا کہ روزانہ ایک ہفتہ تک 2 کیلے کھانے والوں کے بلڈ پریشر میں 10 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

تحقیق کے بعد ماہرین کا کہنا ہےکہ ہائی بلڈ پریشر کے مریض اگر روزنہ ایک یا 2 کیلے کھائیں تو اس سے یہ مرض قابو میں رہتا ہے کیونکہ کیلا غذائی اجزاء اور پوٹاشیم سے بھرپور ہوتا ہے جو ہمارے جسم میں 10 فیصد سے زائد سوڈیم (نمکیات) کے اثر کو کم کرسکتا ہے اور گردوں کی حفاظت میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ماہرین کاکہنا ہےکہ تحقیق سے پہلے ہی یہ بات ثابت ہوچکی ہےکہ پوٹاشیم بلڈ پریشر میں کمی کا باعث بنتا ہے اور کیلے میں پوٹاشیم کثیر مقدار میں پایا جاتاہے  جبکہ تحقیق کرنے والی ٹیم نے بتایا کہ کیلے کی تمام 6 اقسام میں اے سی ای (انجیوٹینسن تبدیل کرنے والا انزائم) کے خلاف مزاحمت کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں اور  اس کے ساتھ روزانہ کالی مرچ، پیاز ، شہد، میتھی دانے، لہسن اور لیموں کے استعمال سے بھی بہت جلد بلڈ پریشر میں کمی لائی جاسکتی ہے۔

واضح رہے یہ تمام وہ چیزیں ہیں جو ہر وقت ہر کچن میں موجود ہوتی ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ان چیزوں کو استعمال میں لاتے ہوئے ہائی بلڈپریشر کو کنٹرول میں لایا جائے اور  جو افراد مسلسل ادویات کا استعمال کرتے ہیں اُن میں دیگر دوسرے خطرناک امراض ہوجانے کا بھی خطرہ ہوسکتا ہے۔