بدعنوانوں کیخلاف ’’کاگف‘‘ کا جہاد جاری رہے گا، عمران نقشبندی

180

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) بغیر متبادل و معاوضے کے محمود آباد اور منظور کالونی کے نالے کے اطراف آباد ہزاروں مکینوں کی بے دخلی، اقوام متحدہ کے عالمی منشور حقوق انسانی اور کچی آبادیز قوانین کی سراسر خلاف ورزی ہے، جس کی کچی آبادیز اینڈ گوٹھ فیڈریشن آف پاکستان ’’کاگف‘‘ شدید مذمت کرتی ہے، یاد رہے کہ محمود آباد اور منظور کالونی کے نالے کے اطراف آبادیاں حکومت سندھ کی جانب سے کچی آبادی قوانین کے تحت کچی آبادیاں ڈکلیئر ہیں اور ایسی آبادیوں کو مسمار کرنے یا خالی کرانے سے قبل متبادل و معاوضہ دینا ریاست کی ذمے داری ہے۔ اگر متبادل ومعاوضہ دیے بغیر آبادیاں خالی کرائیں گئیں تو ’’کاگف‘‘ بھرپور مزاحمت اور قانونی چارہ جوئی کرے گی۔ ان الفاظ کا اعادہ کچی آبادیز اینڈ گوٹھ فیڈریشن آف پاکستان ’’کاگف‘‘ کے خصوصی اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدارت ’’کاگف‘‘ کے تاحیات چیئرمین سفیر امن صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی نے کی۔ اجلاس میں سینئر وائس چیئرمین امداد علی لاشاری، مصور اقبال، ندیم شہزاد، سرفراز احمد ڈیٹھو ایڈووکیٹ، سید صمصام رضوی، محمد جنید احمد، ریاض علی، زاہد علی ببر اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لینڈ مافیا، ان کے سہولت کاروں اور بدعنوانوں کیخلاف ’’کاگف‘‘ کا جہاد جاری رہے گا۔ ’’کاگف‘‘ کے 39ویں یوم تاسیس کے حوالے سے آل پاکستان کچی آبادیز اینڈ گوٹھ کنونشن 25 دسمبر کو کراچی میں منعقد ہوگا۔ کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مالکانہ حقوق اور ان کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کے لیے مشترکہ جدوجہد کا آغاز کیا جائے گا۔