چند خواتین جماعت کی پراپرٹی پر جھوٹا دعویٰ کررہی ہیں، غلام حسنین

93

بدین (نمائندہ جسارت) خواجہ جماعت بدین کو 22 سال قبل وقف کیے جانے والے پلاٹ پر متازع بناکر جماعت اور اس کے معززین کیخلاف میڈیا اور سوشل میڈیا پر کیے جانے والے پروپیگنڈا کیخلاف خواجہ جماعت کی جانب سے کمیونٹی ہال میں ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ پریس کانفرنس میں جماعت کے ممبران نے جماعت کے معززین پر لگائے جانے والے الزامات کی تردید کرتے ہوئے متنازع پلاٹ کی ملکیت کے حوالے سے میڈیا نمائندگان کو تفصیلی ثبوت پیش کیے۔ بریفنگ کے دوران جماعت کے جنرل سیکرٹری غلام حسنین نے کہا کہ جماعت سے تعلق رکھنے والی چند خواتین جماعت کی پراپرٹی پر دعویٰ کررہی ہیں لیکن ان کے دعوؤں میں کوئی صداقت نہیں ہے، نا ان کے پاس کوئی ثبوت ہیں اور ناہی کسی قسم کے کاغذات جبکہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جس پلاٹ کو وہ اپنی پراپرٹی بتارہی ہیں وہ پلاٹ ان کے آبائو اجداد نے 22 سال قبل جماعت کو وقف کردیا تھا اور یہ سارا معاملہ جماعت کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا گیا کہ جماعت کے پلاٹ کی دعویدار چند خواتین جن کا تعلق بھی خواجہ جماعت سے ہے ان کو اکسانے والا شخص جو ان کے گھر کا داماد بھی ہے اور حاضر سروس پولیس اہلکار بھی وہ اپنے مقاصد کے لیے جماعت کے افراد کو آپس میں لڑوانا چاہتا ہے۔ جماعت کے ممبران کا مزید کہنا تھا کہ متنازع پلاٹ 22 سال قبل جماعت کو وقف کیا گیا تھا، جن کے سارے کاغذات بھی جماعت کے پاس موجود ہیں اور وقف کرنے کے دوران موجود تین گواہان بھی تھے جو اس وقت بھی پریس کانفرنس میں موجود ہیں جو اس بات کی تصدیق کررہے ہیں کہ 22 سال قبل ہونے والا فیصلہ صحیح تھا جن کو پلاٹ کی دعویدار خواتین جھوٹا بتا رہی ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران جماعت کے صدر منیر خواجہ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جماعت کیخلاف جس خاتون کی آئی ڈی استعمال کی جارہی ہے، خاتون کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے اور چند شر پسند عناصر اس ذہنی معذور خاتون کو استعمال کرکے فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔