امریکا کے بعد برطانیہ کا بھی افغانستان سے فوجیوں کے انخلا پر غور

684

امریکا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے برطانیہ نے بھی افغانستان سے اپنے فوجیوں کے انخلا پر غور کرنا شروع کردیا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق منگل کے روز امریکا اور عراق نے افغانستان میں موجود اپنے فوجی دستوں کی تعداد میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس وقت لگ بھاگ 4500 امریکی فوجی افغانستان جب کہ 3000 فوجی عراق میں موجود ہیں۔

نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے ایک حکام نے بتایا ہے کہ 1500 سے 2000 کے لگ بھاگ امریکی فوجیوں کا افغانستان سے انخلا کا فیصلہ کیا گیا۔ امریکا افغانستان سے کُل 2500 فوجیوں کا انخلا 15 جنوری 2021 تک ہوگا۔

برطانیہ کے دفاعی سیکرٹری بین والیس کا کہنا ہے کہ امریکا افغانستان سے اپنے فوجیوں کا مکمل انخلا کر رہا ہے اور نیہ ہی برطانیہ ایسا ادارہ رکھتا ہے۔ اس وقت تقریباً 1 ہزار برطانوی فوجیوں افغانستان میں موجود ہیں۔

بین والیس نے کہا کہ اگر امریکا اپنے فوجیوں کی تعداد میں کچھ کمی کا سوچ رہا ہے تو برطانیہ بھی اپنے فوجیوں کے انخلا پر غور کرے گا۔

دفاعی سیکرٹری نے کہا کہ برطانیہ کے پاس اپنے سب سے بڑے اتحادی امریکا سے آزادانہ طور پر کام کرنے کی گنجائش محدود ہے۔ اگر امریکا اپنے سارے فوجی افغانستان سے نکال لیتا ہے تو برطانیہ کے پاس یہ اختیار موجود ہے کہ وہ پھر بھی افغانستان میں رہے۔