کراچی سرکلر ریلوے: “لالی پاپ نہیں، پورا ماس ٹرانزٹ نظام چاہیے”

340
جانوروں میں بیماری کے حوالے سے این سی او سی کا اجلاس طلب کیا جائے، حافظ نعیم

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی سرکلر ریلوے کے افتتاح پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے شہریوں کے ساتھ بھونڈا مذاق کیا۔

ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سرکلر ریلوئے پاکستان کا بہترین منصوبہ تھا۔ 90 کی دہائی میں کراچی ٹرانسپورٹ کارپوریشن اور کراچی سرکلر ریلوئے بند ہوگئی۔ ایم کیو ایم کے عروج اور نواز شریف کے وزیراعظم کے دور میں یہ منصوبے غیر فعال ہوا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ شیخ رشید اور عمران خان نے کراچی کے لوگوں کے ساتھ بھونڈا مزاق کیا ہے۔ سندھ حکومت بھی اس کی ذمہ داری ہے۔ کراچی کے ساتھ زیادتی کا سلسلہ آج کا نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کی کراچی دشمنی آج سے نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آمریت ہو یا جمہوریت سب نے کراچی کو دھوکا دیا۔ گیارہ مہینے میں اورنج ٹرین بنادی گئی۔ نواز شریف کے ڈھائی سال میں جھوٹ کی بنیاد پر لوگوں کو دھوکا دیا جارہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کوئی سرکلر ریلوئے بحال نہیں کی گئی۔ ہمیں یہ لالی پاپ نہیں چائیے۔ ہمیں پورا ماس ٹرانسٹ نظام چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 41 فیصد انکم ٹیکس کراچی کے لوگوں نے دیا ہے۔ کراچی ملک کی معیشت کو چلا رہا ہے۔ حقوق کراچی کے اگلے لائحہ عمل پر کام جاری ہے۔