استنبول کی تاریخی مسجد میں آتشزدگی

767

اسنبول: ترکی کے شہر استنبول کے کنارے میں لکڑی سے بنی 17 ویں صدی کی تاریخی مسجد میں آگ لگنے سے شدید نقصان پہنچا تاہم فائرفائٹرز نے آگ پر قابو پالیا ہے جبکہ آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں لکڑی سے بنی وانیکوئے مسجد کی تعمیر 17 ویں صدی عیسوی میں عثمان دور کے سلطان چہارم محمد کی حکمرانی میں تعمیر ہوئی تھی اور یہ  تاریخی مسجد استنبول میں آبنائے باسفورس میں واقع ہے جبکہ میڈیا میں سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا گیا ہے کہ مسجد سے آگ لگنے پر دھواں اٹھ رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق استنبول کے فائر ڈپارٹمنٹ نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ مسجد کی آگ پر قابو پالیا گیا ہے اور حالات کو معمول پر لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور  فائرفائٹرز نے آگ کو مزید پھیلنے سے بھرپور روکا ہے  جبکہ مسجد کے ساتھ ہی جنگل ہے اور ساتھ ہی باسفورس کے رہائشی مکانات بھی ہیں۔

مسجد میں آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی اور شہر کے گورنر کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر تفتیش شروع کردی گئی ہے جبکہ رواں برس ترک عدالت کی جانب سے تاریخی عمارت آیا صوفیہ کو دوبارہ مسجد میں تبدیل کرنے کی اجازت دیے جانے کے بعد 24 جولائی کو وہاں پہلی بار 86 سال کے بعد نماز ادا کی گئی تھی۔

واضح رہے لکڑی سے بنی وانی کوئے مسجد ترکی کے شمال مغربی باسفورس میں واقع ہے اور  استنبول کی تاریخی مسجد کا ڈھانچہ لکڑی کا بنا ہوا ہے اور ایک مینار ہے۔