آرمینیا نے شکست تسلیم کرلی، عوام کا احتجاج، آذربائیجان میں جشن

687
باکو: آذربائیجان کے عوام آرمینیا کی شکست پر جشن منا رہے ہیں، اس موقع پر آذرئی فوجی جوان بھی پر جوش نظر آرہے ہیں

باکو/یریوان/ماسکو/انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) آرمینیا نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے آذربائیجان سے متنازع علاقے کاراباخ میں جنگ ختم کرنے کا معاہدہ کرلیا۔وزیراعظم آرمینیا نے کہا ہے کہ کاراباخ سے متعلق معاہدہ ہمارے تکلیف دہ ہے، آئندہ چند روزمیں قوم سے خطاب میں معاہدے کی تفصیلات بتاؤں گا۔انہوں نے بتایا کہ جنگ بندی کا فیصلہ زمینی حقائق کا بغور جائزہ لینے کے بعد کیا گیا، جنگ ختم کرنے سے پہلے ماہرین سے زمینی حقائق سے متعلق رائے لی گئی۔جنگ بندی کے اس تازہ معاہدے پر آرمینیا میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ دارالحکومت یریوان میں احتجاجی مظاہرین نے وزیر اعظم کا استعفا مانگتے ہوئے کافی توڑ پھوڑ کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے آذربائیجان اور آرمینیا میں جنگ ختم کرنے سے متعلق معاہدہ کرانے کی تصدیق کر دی ہے۔روسی صدر پیوٹن نے اپنے بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان فرنٹ لائنز پر روسی امن فوجی دستے تعینات کیے جائیں گے جو کہ روانہ کردیے گئے ہیں۔ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد آج رات سے شروع ہوگا۔ دوسری جانب آرمینیائی قبضے سے نگورنو کاراباخ کا علاقہ حاصل کرنے پر آذری عوام سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منایا، نوجوانوں نے ترکی اورپاکستان کے پرچم لہراکر رقص کیا۔صدر الہام علیوف کے قوم سے خطاب میں کہا کہ میں نے کہا تھا کہ ہم انہیں نکال باہر کریں گے، ہم نے ایسا کر دکھایا۔صدر کا خطاب سننے کے بعد لوگوں کا ہجوم سڑکوں پر امڈ آیا اور خوشی میں نعرے بازی کی۔ اس موقع پر عوام نے سڑکوں پر روایتی رقص کیے اور لوک گیت گائے۔ آذری عوام نے کاراباخ ہمارا تھا اور ہمارا ہے کے نعرے لگائے اور مرحوم صدر حیدر علی ایف کے مزار تک مارچ کیا۔دریں اثناء ترک صدر رجب طیب اردوان نے پہاڑی نگورنو کاراباخ کی فتح پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کو مبارکباد پیش کی ہے۔