پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلیے حلقہ بندیوں کے عمل تیز کرے

254

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ لوکل گورنمنٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے صوبائی دارالحکومت مسائل کی آماجگاہ بن چکاہے۔ اندرون شہر سمیت نشیبی علاقوں میں ٹوٹی سٹرکیں اور گلی محلوں میں بوسیدہ سیوریج نظام نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ بدترین سیوریج کے نظام کی وجہ سے شہری صاف پانی پینے سے محروم ہیں اور سیوریج ملا پانی پینے پر مجبور ہیں جس کی وجہ سے کئی موذی بیماری پھیل رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کی وجہ سے نوجوانوں کا اسٹریٹ کرائم اور منشیات کی طرح بڑھتا رجحان کسی خطرہ تباہی سے کم نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ان نے شہر بھر میں ہونے والی مختلف تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔میاں ذکر اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ لوگل گورنمنٹ کا قیام ہی شہری مسائل کے حل کا مؤثر ترین ذریعہ ہے۔اس وقت کسی صوبے میں مقامی حکومتوں کا نظام موجود نہیں ہے بلکہ صوبائی حکومتوں کے ذریعے ہی معاملات چلانے کی کوشش کی جارہی ہے جو مسائل کے حل کیلیے ناکام ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا انسانی حقوق کے حوالے سے بہت آگے جا چکی ہے مگر بدقسمتی سے ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔ ہمارے ہاں جن طبقات کے حقوق، اختیارات اور وسائل کی تقسیم کی بات کی جاتی ہے، ان کی کہیں آواز ہی نہیں بلکہ طاقتور طبقات ہی ان کی قسمت کا فیصلہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس استحصالی نظام کے خاتمے کیلیے جدوجہد کررہی ہے۔نومنتخب امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا کہ پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلیے حلقہ بندیوں کے عمل تیزی سے مکمل کرے اور نئی حلقہ بندیوں کا اعلان کرے اور بروقت بلدیاتی انتخاب کو یقینی بنائے۔مقامی حکومتوں کے بااختیار اور مضبوط ہونے سے ہی گلی محلے کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔