اسلام آباد ہائی کورٹ، حکومت کوجلد ڈی جی سول ایوی ایشن لگانے کا حکم

172

اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے جعلی پائلٹ لائسنس منسوخی سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت کوجلد از جلد ڈی جی سول ایوی ایشن لگانے کا حکم دیدیا ہے ۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی ۔درخواست گزار وکیل نے کہاکہ گزشتہ سماعت پر اٹارنی جنرل نے نمائندہ مقرر کرنے کا کہا تھا مگر ابھی تک نمائندہ نہیں ہوا،جس
پر عدالت نے کہاکہ کیا وفاقی حکومت نہیں چاہتی کہ کہ خالی آسامیوں کو پر کریں، ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نے کہاکہ اس معاملے کو وفاقی کابینہ کے سامنے اٹھایا گیا ہے ،چیف جسٹس نے کہاکہ سول ایوی ایشن کے ریگولیٹری اتھارٹی کیوں نان فنکشنل ہے؟سی اے اے کی باڈی نان فنکشنل ہونے کی وجہ سے عام لوگ متاثر ہورہے ہیں،جعلی پائلٹ کا مسئلہ کیسے حل ہوگا، جب باڈی نان فنکشنل ہو؟اٹارنی جنرل آف پاکستان نے یہاں نمائندہ مقرر کرنے کا کہا تھا، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے ہے اور بہت جلد ہی یہ معاملہ حل ہوگا، جس پر عدالت نے کہاکہ انٹرنیشنل ائر لائن کی امیج بری طرح متاثر ہوئی ہے اسکا کون ذمہ دار ہوگا،کیا وفاقی حکومت کو کوئی ایسا بندہ نہیں مل رہا جسے ڈی جی لگایا جائے، دو سالوں سے سول ایوی ایشن کے ڈی جی کا عہدہ خالی ہے،پائلٹ کا لائسنس غلط منسوخ ہوا ہے مگر یہ عدالت اس معاملے میں مداخلت نہیں کریگی،پائلٹ کے اوپر جہاز میں بیٹھے تمام مسافروں کی جان کی ذمہ داری ہوتی ہے،یہ عدالت ایکسپرٹ نہیں ہے کہ وہ پائلٹس کا فیصلہ کرے، پائلٹس لائسنس کے معاملے کو ریگولٹری باڈی ہی دیکھ سکتی ہے۔ وفاقی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے قومی ادارہ بغیر ڈی جی کے چل رہا ہے، عدالت نے مذکورہ بالا ہدایات کے ساتھ کیس کی سماعت 24 نومبر تک کے لیے ملتوی کردی۔