لندن: مسلمان فرانسیسی سفارت خانے کے باہر احتجاج کررہے ہیں

برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) بلجیم کے دارالحکومت میں ایک اسکول ٹیچر کو پیغمبر اسلام کے خاکے دکھانے پر معطل کر دیا گیا۔ واقعہ دارالحکومت برسلز کے علاقے مولن بیک کے ایک اسکول میں پیش آیا،جہاں تارکین وطن کی بڑی تعداد آباد ہے۔ حکام نے معطل کیے گئے ٹیچر کا نام نہیں بتایا۔ مقامی میڈیا کے مطابق جمعہ کے روز اس نے فرانس میں قتل ہونے والے استاد کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کلاس کے بچوں کو وہی خاکے دکھائے جو فرانس میں قتل کیے گئے ٹیچر نے کلاس میں دکھائے تھے۔ خاکے دکھانے سے قبل اس نے کہا کہ جو لوگ نہیں دیکھنا چاہتے ہو ں اپنی نظریں جھکا سکتے ہیں۔ مذموم واقعے کے بعد طلبہ کے والدین نے ملزم کے خلاف شکایات جمع کرائیں، جس کے بعد محکمہ تعلیم کے حکام نے نوٹس لے کر اسے معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔ مولن بیک کے میئر کے ترجمان نے واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ معطلی کا فیصلہ نابالغ طلبہ کو نازیبا تصویر یا کارٹون دکھانے کے باعث کیا گیا۔ اگر یہ خاکہ پیغمبر اسلام کی بجائے کسی اور کے ہوتے، تب بھی یہی فیصلہ سنایا جاتا۔ دوسری جانب بلجیم کے قوم پرست اور دائیں بازو کے سیاست دانوں نے حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ بلجیم کے نیو فلیمش الائنس سے تعلق رکھنے والے سیاست دان نے فیصلے کو غلط قرار دیا۔ سینٹ کے رکن گیورگ بوشے کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار پر کوئی سمجھوتانہیں ہو سکتا۔ یاد رہے کہ اسی نوعیت کا واقعہ گزشتہ ماہ فرانس میں پیش آیا تھا، جس کا مرتکب مارا گیا تھا۔