پومپیو نے القدس کے باشندوں کو اسرائیلی قرار دے دیا

527

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ہرزہ سرائی کی ہے کہ بیت المقدس میں پیدا ہونے والے باشندے اسرائیل کے شہری ہیں۔ انہیں بیت المقدس کے باشندے نہیں قرار دیا جا سکتا۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے اپنے ٹوئٹر پیغامات میں کہا کہ بیت المقدس میں پیدا ہونے والے باشندوں کو فلسطینی یا بیت المقدس کے باشندے نہیں، بلکہ انہیں اسرائیلی شہری تصور کیا جانا چاہیے۔ خیال رہے کہ بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کے پاسپورٹس پر فلسطین یا اسرائیل میں سے کسی ملک کا نام شامل نہیں کیا جاتا، بلکہ ان کی شناخت بیت المقدس کے باشندوں کے طور پر ہوتی ہے۔ مائیک پومپیو نے امریکی صدر کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کو دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے فیصلے کا دفاع کیا اور کہا کہ متحدہ بیت المقدس اسرائیل کا دارالحکومت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی خود مختاری اور اس کی سرحدوں کے معاملے میں لچک موجود ہے اور سرحدوں کے تعین کے بارے میں بات کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اپنے مجوزہ منصوبے کے خطوط پر مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے اقدامات کا پابند ہے۔ انہوں نے فلسطینیوں سے مذاکرات کی طرف واپسی پر زور دیا۔ دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ اور فلسطینی اتھارٹی نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا متنازع بیان بین الاقوامی قوانین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ فلسطینی ایوان صدر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ کا بیان بیت المقدس کو یہویانے اور اس پر اسرائیلی ریاست کے تسلط کو مستحکم کرنے میں اس کی مدد کرنے کے مترادف ہے۔ فلسطینی ایوان صدر کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے کہا کہ پومپیو کے بیت المقدس کے باشندوں سے متعلق الفاظ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور عالمی ضابطوں کے خلاف ہے۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی وزیرخارجہ کا بیان عرب ممالک کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی ترغیب دلانے اور بیت المقدس سے متعلق بین الاقوامی فیصلوں اور قوانین کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہے۔