کراچی میں ڈکیتی کی واردات، ملزمان نیاز کے بہانے گھر کا صفایا کرگئے

1301

کراچی میں نیاز کے بہانے گھر میں لوٹ مار کی واردات، ملزمان لاکھوں روپے مالیت کا سامان لوٹ کر فرار ہوگئے، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

واقعہ لیاری کے گنجان آباد علاقے بہار کالونی یونین کونسل نمبر 9 میں پیش آیا جہاں دن دیہاڑے نیاز دینے کے بہانے مسلح افراد گھر میں داخل ہوئے اور طلائی زیورات، نقدی اور قیمتی اشیا لوٹ کر باآسانی فرار ہوگئے۔

متاثرہ فیملی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ واقعہ جمعہ کے روز دوپہر 1 سے 2 کے درمیان پیش آیا جب گھر کے مرد حضرات نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے گئے ہوئے تھے اور خاتون گھر میں اکیلی تھیں۔

فیملی کا کہنا ہے کہ دو مسلح افراد نے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا، خاتون نے دروازہ کھولا تو ملزمان نے نیاز دی اور برتن لینے کے بہانے کھڑے رہے۔ جب خاتون خالی برتن دینے دروازے پر گئیں تو ملزمان نے برتن خاتون کے سر پر دے مارا جس کی وجہ سے وہ بےہوش ہوگئیں۔

متاثرہ فیملی نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان نے طلائی زیورات، 50 ہزار سے زائد کی نقدی اور دیگر قیمتی سامان  لے کر باآسانی جائے واردات سے فرار ہوگئے۔ اہل خانہ جب گھر پہنچے تو خاتون زمین پر بےہوش پڑی تھیں، ہوش میں لانے کے بعد خاتون واردات کے حوالے سے بتایا۔

علاقے سے منتخب جماعت اسلامی کے ممبر سندھ اسمبلی سید عبدالرشید متاثرہ فیملی کے گھر پہنچے اور واقعے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

انہوں نے علاقے میں بڑھتی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کیا اور پولیس کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے۔

سید عبدلارشید نے کہا کہ پولیس اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام نظر آتی ہے، دن دیہاڑے لوٹ مار کی وارداتیں، موبائل اسنیچنگ، کھلے عام منشیات کی خرید و فروخت پولیس کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

ایم پی اے سید عبدالرشید نے مقامی تھانے چاکیواڑہ کے ایس ایچ او سے رابطہ کر کے واقعے کی اطلاع دی جس پر ایس ایچ او نفری کے ہمراہ جائے واردات پر پہنچے۔

پولیس نے متاثری فیملی کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرتے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے اور مختلف پہلوؤں سے واقعے کی تفتیش کی جارہی ہے۔

نمائندہ جسارت نے جب واردات کے حوالے سے ایس ایچ او چاکیواڑہ ایوب سے رابطہ کیا تو انہوں بتایا کہ اہل محلہ اور عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کر کے اطراف میں لگے سی سی ٹی وی کمیروں کی فوٹیج حاصل کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان کم عمر تھے اور ان کی تعداد دو تھی۔