گزشتہ 4 برس میں سائبر کرائم میں12 گنا اضافہ

154

کراچی (نمائندہ جسارت) پاکستان میں انٹرنیٹ کے بڑھتے ہوئے استعمال کے ساتھ ہی سائبر کرائمز میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ 4 برس میں سائبر کرائم میں 12 گنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ملک میں سائبر کرائم سے متعلق قانون سازی کے بعد ہر سال جرائم کی تعداد میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ ان جرائم میں جنسی ہراسیت، مالیاتی فراڈ، ڈیٹا چوری، سوشل میڈیا پر شناخت کی چوری وغیرہ، بچوں کی غیر اخلاقی تصاویر اور وڈیوز بنانے اور
پھیلانے کے مقدمات شامل ہیں۔ دستاویزات کے مطابق2016ء میں پریوینشن آف الیکٹرونک کرائمز ایکٹ (پیکا) کے نفاذ کے بعد ملک بھر سے ایف آئی اے کو9 ہزار شکایات موصول ہوئیں جن کی بنیاد پر47 مقدمات درج کیے گئے۔ تاہم2019ء میں درج ہونے والے مقدمات کی تعداد12 گنا اضافے کے ساتھ577 ہو گئی جبکہ رواں سال ایف آئی اے کو موصول ہونے والی شکایات کی تعداد 56ہزار سے بھی بڑھ گئی ہے۔ اسی طرح2018 ء میں درج مقدمات کی تعداد465 تھی جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں دگنی تھی جبکہ موصول ہونے والی شکایات کی تعداد9 ہزار سے زائد تھی۔ سال2017ء میں پیکا کے تحت درج ہونے والے مقدمات کی تعداد207 تھی۔ 2019ء میں سائبر کرائم میں ملوث620 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ اس سے قبل گزشتہ برس443 افراد پیکا کے تحت درج ہونے والے مقدمات میں گرفتار کیے گئے۔