ہرات کی جیل میں خوں ریز تصادم ،8 قیدی ہلاک

679

کابل (انٹرنیشنل ڈیسک) افغانستان کے مغربی صوبے ہرات کی ایک جیل میں قیدیوں کے کمروں کی تلاشی کے دوران شروع ہونے والے فساد میں 8قیدی ہلاک ہوگئے۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہرات کے صوبائی گورنر کے ترجمان نے بتایا کہ جیل حکام حسب معمول قیدیوں کے کمروں کی تلاش لینا چاہتے تھے، تاکہ ان کے پاس موجود ہتھیار یا خطرناک اشیا کو ضبط کرلیا جائے۔ اس اقدام پر قیدی مشتعل ہوگئے اور ایک سیل کوآگ لگادی۔ اس دوران ان کا اہل کاروں کے ساتھ تصادم بھی ہوا،جس میں 12افراد زخمی ہوئے،جن میں 4سیکورٹی اہل کار شامل ہیں۔ دوسری جانب افغانستان میں 12 برس قبل امریکی صحافی کو اغواکرنے والا ملزم یوکرائن سے گرفتارکرلیا گیا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ 2008 ء میں نیویارک ٹائمز کے امریکی صحافی اور 2افغان شہریوں کے اغوا کار کو یوکرائن سے گرفتار کر کے امریکا کے حوالے کیا گیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق نجیب اللہ نامی افغان شہری کو مقدمہ چلانے کے لیے امریکا کے حوالے کیا گیا ہے۔ ملزم نے نیویارک ٹائمز کے لیے کام کرنے والے صحافی ڈیوڈ روڈ کو اسلحہ کے زور پر اغوا کرکے 7 ماہ تک قید رکھا تھا۔ اس دوران نجیب اللہ اور ان کے ساتھیوں نے امریکا سے جنگجووں کی رہائی اور تاوان کے مطالبے کے لیے ڈیوڈ روڈ سے کئی بار اس کے اہل خانہ کی بات کرائی اور وڈیوبھی بھیجی۔ ادھر امریکی حکام نے یہ نہیں بتایا کہ کہ ملزم کو کیسے گرفتار کیا گیا۔ واضح رہے کہ ملزم نجیب اللہ پر مقدمہ مین ہٹن کی عدالت میں چلے گا، جہاں اس پر 6الزامات عائد کیے گئے ہیں۔