نیب کا این آئی سی وی ڈی پر چھاپا ، ریکارڈ ضبط: عملے نے کام چھوڑ دیا

237

کراچی (اسٹاف رپورٹر) قومی احتساب بیورو (نیب)کی جانب سے کراچی میں واقع قومی ادارہ برائے امراض قلب پر چھاپامارکر ریکارڈ قبضے میں لے لیا گیاہے ۔نیب کی کارروائی کے بعد اسپتال میں ڈاکٹر وں اور انتظامیہ نے کام چھوڑدیا ہے اور اسپتال کی او پی ڈی اور ایمرجنسی بند کردی گئی ۔ ترجمان این آئی سی وی ڈی نے کہا ہے کہ نیب نے پورے ملک کے مریضوں کو مفت علاج فراہم کرنے والے ادارے پر بلا جوازچھاپا مارا۔ ادھر نیب نے محکمہ اطلاعات سندھ میں مبینہ طور غیر قانونی بھرتیوں پر پیپلزپارٹی کی 3 اہم شخصیات سمیت 11 افراد کیخلاف گھیرا تنگ کردیاہے۔تفصیلات کے مطابق نیب ذرائع کے مطابق این آئی سی وی ڈی میں کرپشن سے متعلق تحقیقات جاری ہیں جبکہ غیر قانونی بھرتیوں اور تنخواہوں سے متعلق بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نیب حکام نے ایچ آر دفتر کے متعلقہ حکام سے پوچھ گچھ کی اور 10سال کے دوران ادویات اور مشینری کی خرید و فروخت کے حوالے سے معلومات حاصل کیں۔ علاوہ ازیں نیب نے محکمہ اطلاعات سندھ میں مبینہ طور غیر قانونی بھرتیوں پر پیپلزپارٹی کی 3 اہم شخصیات سمیت 11افراد کیخلاف گھیرا تنگ کردیاہے ۔نیب کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ،سابق وزیراطلاعات شرجیل میمن،سابق چیف سیکرٹری سندھ رضوان میمن اور سیکرٹری خزانہ سندھ حسن نقوی سمیت دیگر کو سوال نامہ ارسال کردیا گیاہے۔سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری عارف احمد خان، سابق سیکرٹری اطلاعات ذوالفقار شالوانی، سابق سیکرٹری شازیہ رضوی، سابق سیکرٹری عطا محمد پنہور سمیت دیگر شامل تفتیشی افسران کو براہ راست گریڈ 17 میں بھرتیوں پر نوٹس کے بعد سوال نامہ ارسال کردیا ہے۔ مزید برآںقومی ادارہ برائے امراضِ قلب کے ترجمان نے آج جمعرات، 29اکتوبر کو ادارے پر نیب کے چھاپے کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کی این آئی سی وی ڈی کے خلاف 18-2016ء سے انکواری چلتی آرہی ہے جو کبھی چلتی ہے اور کبھی رک جاتی ہے، مگر آج تک این آئی سی وی ڈی پر کوئی بھی الزام ثابت نہیں ہو سکا۔ نیب نے چھاپے کے حوالے سیاکوئی بھی پیشگی خط نہیں لکھا۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ نیب سے این آئی سی وی ڈی کی جانب سے مکمل تعاون کیا جاتا ہے ، ریکارڈ ان کو ہارڈ اور سافٹ کاپی میں انہی کے ٹیمپلیٹ کے مطابق فراہم کیا گیا ہے اور سینئر پروفیسرز اور افسران نیب کی طلبی پر پیش ہوتے رہے ہیں۔ این آئی سی وی ڈی ایک آٹونومس ادارہ ہے جو اپنے انتظامی امور گورننگ باڈی کے ذریعے چلاتا ہے،اس طرح کے بلاجواز چھاپوں سے مریضوں کی بالکل مفت خدمت کرنے والے ادارے کے ڈاکٹرز اور دیگر ملازمین سخت ذہنی دباؤ کا شکار ہیں جس کے باعث امراضِ قلب کے مریض بھی سخت متاثر ہو رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کچھ گھوسٹ ملازم غلط کاموں میں ملوث تھے جن کے خلاف اسپتال کے قانون کے مطابق قانونی کارروائی جاری رہے گی۔