نئی آٹو پالیسی میں مقامی گاڑیوں پر عائد ٹیکسوں میں کمی کا امکان

279

کراچی (اسٹاف رپورٹر )نئی آٹو پالیسی میں مقامی سطح پر تیار شدہ گاڑیوں پر حکومتی ٹیکسوں میں کمی کا امکان ہے جس سے گاڑیوں کی قیمت میں کمی واقع ہوگی اور صارفین کو بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال میں ریلیف ملے گا۔انڈس موٹر کمپنی کے سی ای او علی اصغر جمالی نے کراچی میں صحافیوں سے ملاقات میں امید ظاہر کی کہ نئی آٹو پالیسی میں گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر انڈسٹری کو لاگت کم کرنے کے لیے سہولتوں کی فراہمی کے ساتھ گاڑیوں کی قیمتوں پر عائد حکومتی محصولات میں بھی کمی واقع ہوگی جس سے صارفین کو ریلیف ملے گا اور گاڑیوں کی قیمت کم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آٹو پالیسی کی مدت جون 2021میں ختم ہوجائے گی، وفاقی وزارت صنعت و پیداوار نے آٹو پالیسی کے لیے اسٹیک ہولڈرز سے جلد مشاورت کا عمل شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مشاورتی عمل جلد از جلد مکمل کرکے نئی پالیسی مارچ 2021تک وضع کرلی جائے گی تاکہ اس پر جون 2021تک غور و حوض کرکے اسے حتمی شکل دی جاسکے۔علی اصغر جمالی نے کہا کہ حکومت ملکی معیشت کو فروغ دینے کے لیے تندہی سے کام کررہی ہے اور حکومت کو اس بات کا بخوبی ادراک ہے کہ آٹو انڈسٹری معیشت کو مضبوط بنانے میں بے حد اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹو سیکٹر سب سے بڑا مینوفیکچرنگ سیکٹر ہونے کے ساتھ سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والا شعبہ ہے جس سے بالواسطہ اور براہ راست 30لاکھ سے زائد افراد کا روزگار وابستہ ہے۔آٹو انڈسٹری کے ترقیاتی منصوبہ برائے سال 2016-21 کے اثرات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔