حکومت اپوزیشن سے لڑنے کی بجائے مہنگائی اوربے روز گاری سے لڑے، سراج الحق

517

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کو گوجرانوالا جلسہ کا تو درد ہے مگر پشاور مسجد میں ہونے والے دھماکہ کا کوئی درد نہیں، مسجد میں بم دھماکہ کے اتنے بڑے واقعہ کے بعد بھی وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ شہید بچوں کے والدین کو دلاسہ دینے نہیں گئے، حکومت کو ملک کے بڑھتے ہوئے مسائل دکھائی نہیں دے رہے،حکومت اپوزیشن سے لڑنے کی بجائے دہشت گردی،مہنگائی اوربے روز گاری سے لڑے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نےکہا کہ حکومت کا بیانیہ اب چلنے والا نہیں،حکومتی وزیر مشیر بھارتی چینلز دیکھنے کی بجائے قومی چینلز دیکھیں،جہاں مہنگائی اور بے روز گاری کا مسلسل رونا رویا جارہا ہے، حکومت کی نااہلی کی وجہ سے جنوبی ایشیاء میں سب سے زیادہ مہنگائی پاکستان میں ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔حکومت کو تین دن قبل دہشت گردی کی اطلاعات تھیں مگر مدرسہ اور مسجد کی حفاظت کیلئے کچھ نہیں کیا گیا،حکومت کا فرض تھا کہ وہ مدرسہ کے بچوں کو تحفظ دیتی اور مدرسہ اور مسجد کو سیکورٹی فراہم کرتی، حکومت نے انتہائی بے حسی اور غیر سنجیدگی کا ثبوت دیا۔

انہوں نےکہا کہ ابھی تک مدرسہ میں پولیس یا سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کو تعینات نہیں کیا گیا،اگر مدارس کے بچوں کو بھی اے پی ایس کے بچوں کی طرح سمجھا جاتا تو حکومت ان کی حفاظت کرتی،اے پی ایس واقعہ کے بعد قومی قیادت نے اپنے تمام تراختلافات کو بھلا کر ایک نیشنل پلان بنایا تھا جس کے نتیجے میں ملک میں امن آیا مگر اب اس پلان پر عمل نہیں ہورہا جس کی وجہ سے دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو ووٹ دینے والے بھی پریشان ہیں،حکومت اپنے ہمدردوں اور کارکنوں کی توقعات پر بھی پورا نہیں اتر سکی۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا مسئلہ پوری قوم کا مسئلہ ہے،جب موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کی طرح یہ اعتراف کرتی ہے کہ عافیہ صدیقی ناکردہ جرم میں گرفتار ہے تو اس کی رہائی کیلئے کوئی سنجیدہ قدم کیوں نہیں اٹھاتی۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے حکومتی کوششیں نہ ہونے کے برابر ہیں،قوم ان حکومتی کوششوں سے مطمئن نہیں، حکومت بتائے کہ اس نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سمیت چار ہزار بے گناہ پاکستانیوں کو امریکہ کے حوالے کرنے والے قومی مجر م کو واپس لانے اور قانون کے حوالے کرنے کیلئے کیا کیا ہے۔

انہوں نے تجویز دی کہ سینیٹ کے چیئرمین رولنگ دیں کہ سینیٹر زپر مشتمل ایک وفدامریکہ بھیجا جائے تاکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے مقدمہ کا جائزہ لے کر ان کی رہائی کی کوششوں کو مربوط کیا جاسکے اور قوم کی بیٹی کی رہائی کا کوئی راستہ کھل سکے۔