پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی ایک اور شرط پوری کردی

499

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے  پاکستان نےایک اور شرط پوری کر دی۔

اکاؤنٹ کھلواتے وقت شہری کو مالی وسماجی حیثیت ظاہر کرنا ہوگی، اکاؤنٹ ہولڈرز کی مکمل تفصیلات اکٹھی کی جائیں گی۔

اس اقدام سے منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت کے خدشات ختم کیے جائیں گے۔

اکاؤنٹ ہولڈر کو ذرائع آمدن بھی ظاہر کرنا ہوں گے، سرکاری اداروں میں تمام ادائیگیاں چیک سے ہوں گی۔

جنوری 2021 سے وزارتوں اورمحکموں میں کیش لین دین پرپابندی ہوگی جب کہ 3 سال تک منجمد بینک اکاؤنٹس منسوخ کردیئے جائیں گے۔

پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈے کو مسترد کردیا  تھا۔ دفترخارجہ نے سوشل میڈیا پرکو جعلی اور بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلق کوانتہائی اہمیت کا حامل سمجھتا ہے اورسختی سے اس طرح کے مذموم پروپیگنڈہ کو مسترد کرتا ہے، دونوں ممالک نے ہمیشہ باہمی، علاقائی اور عالمی اہمیت کے تمام معاملات پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا ہے۔

دفترخارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کی ایکشن پلان پر پیش رفت کا جائزہ اور مستقبل کے معاملات کا اعلان اپنی پلینری میٹنگ کے بعد کرے گا۔