پیٹرولیم سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کیا جائے،عامر عباسی

255

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائننگ کمپنی بائیکو پٹرولیم پاکستان لمیٹڈ ( بی پی پی ایل) نے 30 ستمبر 2020 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کیلئے مالیاتی نتائج کا اعلان کیا ہے۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 30 فیصد سے زائد کمی کے باعث کمپنی کی مجموعی فروخت 23 فیصد کمی کے ساتھ گزشتہ سال کی اسی مدت کے 62.9 بلین روپے کے مقابلے میں 48.4 بلین روپے رہی ۔ بائیکو پٹرولیم کا مجموعی منافع 18 فیصد کمی کے ساتھ 1.7بلین روپے رہا جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت کیلئے یہ منافع 2.08 بلین روپے تھا۔ کمپنی کا خالص منافع کم ہوکر453 ملین روپے ( 9 پیسے فی حصص) ہوگیا جبکہ گزشتہ سال یہ منافع870 ملین روپے (16 پیسے فی حصص) تھا۔گزشتہ سال کے مالیاتی نتائج پر روپے کی قدر میں اضافہ کی وجہ سے مثبت اثرات مرتب ہوئے تھے تاہم رواں سال منافع میں کمی دیکھنے میں آئی۔موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی پاکستان آئل ریفائننگ انڈسٹری کیلئے ملا جلا رحجان ثابت ہوئی ۔ لاک ڈائون میں نرمی اور اندرون اور بیرون ملک سفری پابندیوںکے خاتمے ہونے سے تیل کی عالمی قیمتوں میں استحکام لانے میں مدد ملی جس سے انڈسٹری کو فائدہ پہنچا ۔ پاکستان میں معاشی سرگرمیوں کے دوبارہ شروع ہونے سے پٹرولیم مصنوعات کی طلب پھر بحال ہوئی۔تاہم خراب موسم خاص طور پر طوفانی بارشوں کے باعث کاروباری آپریشنز تعطلی کا شکار ہوئے۔ ہائی سپیڈ ڈیزل ( ایچ ایس ڈی ) کے مارجن میں کمی جبکہ پریمیئر موٹر گیسولین (پی ایم جی) اور فرنس آئل ( ایف او) کے مارجن میں اضافہ دیکھا گیا ۔حکومت پاکستان نے پی ایم جی اور ایس ایس ڈی کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے فارمولے میں تبدیلی کرتے ہوئے اسے ماہانہ کی بجائے پندرہ روز کی بنیادپر کر دیا۔ نئے میکنزم پر یکم ستمبر2020 سے عمل درآمد کیا گیا۔ بائیکو کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر عامر عباسی نے کہا’’ حکومت کی طرف سے پٹرولیم کی قیمتوں کے تعین کے فارمولے میں ضروری اصلاحات قابل تعریف ہیں۔ ہم اس ضرورت پر زور دیتے ہیں کہ پاکستان کے پٹرولیم سیکٹر کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کرنے کے ساتھ آئی ایف ای ایم کو ختم کیا جائے تاکہ آئل ریفائنریز پائیدار آپریشنز کے حصول کے قابل ہوں۔