اخوان رہنمائوں کو مصر کے حوالے کرنے پر سوڈان آمادہ

333

خرطوم (انٹرنیشنل ڈیسک) سوڈان پر قابض نیم فوجی حکومت بھی مسلمانوں کے حساس قضیوں اور اسلام پسندوں کے معاملے میں مصر کی طرح معاندانہ روش پر چل پڑی ہے۔ سوڈانی حکومت نے گزشتہ ہفتے ہی اپنی قومی اقدار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے اور اب مصر میں فوجی حکومت کے ہاتھوں ظلم کی شکار دینی اور جمہوری جماعت اخوان المسلمون پر اپنی زمین تنگ کرنی شروع کردی ہے۔ عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق سوڈان کی نام نہاد خود مختار عسکری کونسل نے مصر سے جلاوطنی اختیار کرکے سوڈان میں پناہ لینے والے اخوان رہنماؤں اور ارکان کو سیسیحکومت کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ سوڈانی خود مختار کونسل کے سربراہ اور چیف آف آرمی اسٹاف میجر جنرل عبدالفتاح البرہان نے منگل کے روز مصر کا دورہ کیا اور فوجی صدر عبدالفتاح سیسی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے نام پر اسلام پسندوں کے خلاف مل کر کوششیں جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ ذرائع کے مطابق اس دوران مصر سے نکل کر سوڈان میں پناہ لینے والے اخوان رہنماؤں اور ان کی قاہرہ کو حوالگی کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔ اس حوالے سے سوڈانی فوجی حکمران نے یقین دلایا کہ خرطوم آنے والے دنوں میں مصر کو مطلوب اخوان عناصر قاہرہ کے حوالے کرنے کے لیے اقدامات کرے گا۔ اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں کے درمیان عسکری، لاجسٹک اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے اور ایک دوسرے کے شہریوں کی آمد ورفت کو مزید آسان بنانے کے اوران کی سفری مشکلات دور کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ واضح رہے کہ مصر پر فوجی صدر عبدالفتاح سیسی کا قبضہ ہے۔ اس فوجی حکومت نے ملک کے پہلے منتخب اور جمہوری صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ کر اسلام پسندوں پر زمین تنگ کررکھی ہے۔