فرانس کا سوشل و معاشی بائیکاٹ ناگزیر ہے، حسین محنتی

98

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے کہاہے کہ فرانس کے خلاف زبردست معاشی اور سوشل بائیکاٹ کی ضرورت ہے، محض قراردادیں پاس کرنے اور بیان بازی سے مغرب اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے کبھی باز نہیں آئے گا، پہلے تو چند افراد اور شیطانی ٹولوں کی جانب سے ایسے گستاخ خاکے شائع ہوتے تھے لیکن مسلم حکمرانوں کی خاموش تماشائی کردار ادا کرنے کے نتیجے میں اب ریاستی سطح پر بھی اسلامی شعائر اور دنیا کی سب سے عظیم ہستی کی توہین کی جارہی ہے اور فرانسیسی صدر اس کی واضح مثال ہیں۔فرانس نے توہین آمیز خاکوں کی ہمت افزائی اور اسلام کو بیمار مذہب قرار دیکر دراصل پونے 2کروڑ مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے جس کا مداوا قراردادوں اور احتجاجی ریلیوں سے نہیں کیا جاسکتا، ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام امت مسلمہ اور مسلم حکمران فرانس سے اپنے سفرا کو واپس بلائیں اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر بھرپور ردعمل دیا جائے، امت مسلمہ کا ہر فرد حرمت رسولؐ کے لیے اپنی جان تو دے سکتا ہے مگر توہین برداشت نہیں کرسکتا۔محمد حسین محنتی نے کہا کہ امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت کے خلاف کل جمعہ 30اکتوبر کو کراچی تا کشمور سندھ بھر میں پریس کلبز، مساجد،اہم چوراہوں اور پبلک مقامات پر احتجاجی مظاہرے منعقد کیے جائیں گے، جن سے جماعت اسلامی کے مرکزی ،صوبائی ،ضلعی اور مقامی رہنمائوں سمیت علما کرام، اقلیتی برادری کے نمائندے بھی خطاب کریں گے۔ انہوں نے باب الاسلام سندھ کے غیور عوام سے اپیل کی کہ وہ جمعہ کو گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف جماعت اسلامی کے احتجاج میں بھرپور شرکت کرکے اپنے ایمان کی مضبوطی کا ثبوت دیں۔