فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں‘ جماعت اسلامی خواتین

126

کراچی(اسٹاف رپورٹر) حلقہ خواتین جماعت اسلامی کے تحت ملک بھر میں ہونے والے اجتماعات میں گستاخی رسول ؐ پر حکومت فرانس کی سرپرستی کی مذمت میں قرارداد پیش کی گئی۔ قرار داد کے میں کہا گیا کہ حضور نبی کریمؐ کی ذات گرامی مسلمانان عالم کی محبت کا اعلیٰ ترین مرکز ہے۔اسلام دشمن طاقتیں مسلمانوں کے جذبہ ایمانی کے اول و آخر ذریعہ ایمان کو تباہ کرنا چاہ رہے ہیں ۔اسلامو فوبیا میں مبتلا فرانس کا صدر ماکرون نفسیاتی بیماری میں مبتلا ہے ۔ہمارے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کو نشانہ تضحیک بنانے کی سرکاری سرپرستی کر رہا ہے جس سے عالم اسلام کے جذبات شدید مجروح ہوئے ہیں ۔فرانس کے صدر کے اس گستاخانہ عمل کے آزادی اظہار کے حق کی آڑ میں متعصب رویے ، حرکات و بیانات مسلمانوں کے لیے ناقابل برداشت ہیں۔ ہم ماکرون کی ان مکروہ چالوں کی پر زور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ حکمران اپنی سوئی ہوئی غیرت ایمانی کو جگائیں اور اس کے خلاف متحدہ لائحہ عمل اختیار کر کے فرانس کے سفیر کوملک سے بے دخل کریں۔پونے 2 ارب مسلمانوں کی دل آزاری کے ازالے کے لیے اجتماعی ردعمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔ مسلمان ممالک کی حکومتیں او آئی سی کا اجلاس بلا کر مشترکہ حکمت عملی اختیار کریں اور فرانس کے صدر کو معافی مانگنے پر مجبور کریں اور گستاخی کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔جب تک فرانس سرکاری سطح پر اس حرکت پر معافی نہ مانگے حکومت پاکستان فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرے اس کے ساتھ فرانس کی تمام مصنوعات کا سرکاری و عوامی سطح پر بائیکاٹ کیا جائے۔ بین الاقوامی سطح پر ایسی قانون سازی کی جائے جس میں توہین رسالتؐ کے مرتکب افراد پر پابندیاں لگائی جائیں انہیں بلیک لسٹ میں ڈالا جائے۔ ان کے ممالک کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔ناموس رسالت کاتحفظ انتہائی اہم ہے ۔اس کے لیے تمام مسلمانوں کو سیاسیی اور دیگر اختلافات سے بالا تر و متحد ہو کر یک آواز و یک زبان ہو نا ہوگا۔ شرکا نے متفقہ طور پر قرارداد کو منظور کیا۔