چین نے بھی امریکی ذرائع ابلاغ کو معلومات دینے کا پابند کردیا

225

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چینی حکومت نے امریکی ذرائع ابلاغ کے 6 اداروں کو چین میں اپنی سرگرمیوں سے متعلق معلومات فراہم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ چینی حکومت نے کہا ہے کہ یہ کارروائی اس سے قبل امریکا کی جانب سے چینی ذرائع ابلاغ کے اداروں کو جاری کردہ اسی قسم کے حکم کے جواب میں کی گئی ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان نے ایک بیان جاری میں کہا ہے کہ بیجنگ مطالبہ کرتا ہے کہ یہ 6 امریکی ادارے چین میں اپنے عملے، مالی وسائل، سرگرمیوں اور جائدادوں کی تحریری معلومات فراہم کریں۔ ان اداروں میں امریکن براڈکاسٹنگ کارپوریشن، لاس اینجلس ٹائمز اور نیوزویک نمایاں ہیں۔ اس سے قبل گزشتہ ہفتے امریکی وزارت خارجہ نے چینی ذرائع ابلاغ کے 6 اداروں کواسی قسم کے احکامات جاری کیے تھے۔ ژاؤ لی جیان نے کہا کہ امریکی اقدام سرد جنگ کی ذہنیت اور نظریاتی تعصب کا شاخسانہ ہے۔ خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک دوسرے کے ذرائع ابلاغ کو نشانہ بنانے کا سلسلہ رواں برس فروری میں شروع ہوا تھا۔ اس وقت سے دونوں ایک دوسرے کے خلاف انتقامی اور جوابی اقدامات کررہے ہیں۔ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی تھی، تاہم رواں برس کے آغاز سے ان میں ایک بار پھر کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ پیر کے روز امریکا نے تائیوان کو سمندی دفاعی نظام فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے، جب کہ گزشتہ ہفتے میزائل فروخت کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔ یہ اقدامات چین کو مزید طیش دلائیں گے۔ امریکی محکمہ دفاع نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تائیوان کو بوئنگ کا تیار کردہ ہارپون کوسٹل ڈیفنس سسٹم فروخت کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے اور اس کی مالیت 2.37 ارب ڈالر ہے۔