شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست مسترد

229

اسلام آباد/ لاہور (صباح نیوز/ نمائندہ جسارت) عدالت عظمیٰ نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست خارج کر دی۔ منگل کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے دائر اپیل پر سماعت کی۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز شریف کا کیس مشکوک ٹرانزیکشنز کی وجہ سے سامنے آیا‘ وہ مشکوک ٹرانزیکشنز کی وجہ سے کرپشن کے مرتکب ہوئے۔ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ مشکوک ٹرانزیکشنز کرپشن کے زمرے میں نہیں آتیں‘ جسٹس فائز عیسیٰ کیس میں عدالت اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کی تشریح کر چکی ہے۔ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ جب یہ درخواست دائر کی گئی تھی اس وقت صورتِ حال مختلف تھی، نیب جس کا نام ای سی ایل میں ڈالنا چاہتا ہے وہ ملک کی نامور شخصیت ہے۔ جسٹس منیب اختر نے سوال کیا کہ پراسیکیوٹر صاحب! آپ نے 4 دن پہلے آنے والا عدالت عظمیٰ کے7 رکنی بینچ کا فیصلہ پڑھا ہے؟۔ نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ نے جواب دیا کہ جی نہیں پڑھا۔ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ اگر پڑھا ہوتا تو آپ ایسے دلائل نہ دیتے۔ نیب کے وکیل نے کہا کہ نیب نے آمدن سے زاید اثاثوں کے کیس میں شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کیا تھا‘ لاہور ہائی کورٹ نے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا‘ ای سی ایل میں نام نہ ہونے کی وجہ سے کئی ملزمان ملک سے فرار ہوگئے۔ عدالت نے میاں شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی نیب کی درخواست خارج کر دی۔ علاوہ ازیں لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں گرفتار شہباز شریف سمیت دیگر زیرحراست ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 نومبر تک توسیع کر دی۔عدالت نے آئندہ سماعت پر وعدہ معاف گواہ کے بیان کی کاپی ملزمان کو فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔منگل کواحتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔