فالج :امراض قلب طرز پر اسپتال قائم کیے جائیں،واسع شاکر

347

کراچی( اسٹاف رپورٹر) پاکستان میں روزانہ ایک ہزار افراد فالج کے حملے کا شکار ہو رہے ہیں جن میں سے تقریباً 4 سو موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جبکہ 200 سے 300 افراد مستقل معذوری کا شکار ہو رہے ہیں۔ کراچی میں قومی ادارہ برائے امراض قلب کی طرز پر فالج کا اسپتال قائم کیا جائے، ملک کے تمام بڑے اور ضلعی اسپتالوں میں فالج کے علاج کے مراکز قائم کرکے قومی اور صوبائی سطح پر فالج کے مرض سے بچاؤ کے پروگرامات شروع کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان اسٹروک سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر روی شنکر، پاکستان سوسائٹی آف نیورولوجی کے سابق صدر پروفیسر محمد واسع شاکر، پاکستان سوسائٹی آف نیورولوجی کے رکن ڈاکٹر بشیر سومرو اور پاکستان اسٹروک سوسائٹی کے نائب صدر ڈاکٹر عبد المالک نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد واسع شاکر نے بتایا کہ پاکستان میں ہر ایک لاکھ افراد میں سے 12سو افراد فالج سے متاثر ہو رہے ہیں، 15 سال پہلے یہ تعدادڈھائی سو تھی، صوبائی حکومتوں کو فالج کی بیماری پر قابو پانے کیلیے ضلعی اسپتالوں میں فالج یونٹس قائم کرنے ہوں گے اس حوالے سے ہماری سوسائٹی ڈاکٹروں ، نرسز اور ایمبولینسز کے عملے کو تربیت دینے اور ہر طرح کا تعاون کرنے کو تیار ہے، موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے فالج کے مریضوں کا ڈیٹا اکھٹا کر رہے ہیں۔پروفیسر محمد واسع شاکر نے کہا کہ جیسے جیسے ملک میں کرپشن بڑھ رہی ہے اس سے بھی تیزی سے فالج کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں ، دوسری بیماریوں کی نسبت فالج سے زیادہ نقصان ہورہاہے، پاکستان کی 10 کروڑ آبادی میں فالج کے رسک فیکٹرز موجود ہیں،اگر موثر حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو یہ 10 کروڑ افراد فالج کا شکار ہو سکتے ہیں ۔ ڈاکٹر بشیر سومرو نے کہا کہ کورونا میں شریانیں تنگ ہونے اور خون جمنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مارچ سے لے کر اب تک فالج کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے ،فالج نسل در نسل چلنے والی بیماری ہے اس لیے اہل خانہ کو بھی اپنا چیک اپ کرانے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر عبد المالک نے کہا کہ دل کی بیماریوں کی طرز پر فالج کے علاج کے لیے ایک مکمل اسپتال ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی یوم فالج کے موقع پر 20 شہروں میں آگہی مہم چلارہے ہیں، 16 شہروں میں مفت اسکریننگ کیمپ لگائے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر روی شنکر نے کہا کہ ہمیں اسٹروک کی علامات کا علم ہونا چاہیے ، فالج کے حملے کے نتیجے میں متاثرہ فرد کا جلد سے جلد اسپتال پہنچنا اسے معذوری سے بچا سکتا ہے ۔اس موقع پر فالج کے مرض اور اس کی علامات سے آگاہی کے لیے واک منعقد کی گئی جس کے شرکا نے فالج کے مرض کی آگاہی کے لیے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔