علما اور تاجروں نے فرانسیسی اشیا کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا

461

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) مختلف مکاتب فکر کے علما اور تاجروں نے فرانسیسی اشیا کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا، اہل پاکستان سے فرانسیسی اشیا استعمال نہ کرنے کا مطالبہ۔ مفتی منیب الرحمن سمیت پاکستان بھر کے تاجروں نے فرانسیسی اشیا کے کاروبار کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے،حکومت پاکستان فوری طور پر فرانس کی مصنوعات کی در آمد پر پابندی عاید کرے، کراچی پورٹ پر آئی ہوئی فرانسیسی مصنوعات کا کوئی مال کسٹم سے کلیئر نہ کیا جائے اور فرانس سے ہر سطح پر تعلقات ختم کیے جائیں۔ کوئی مسلمان حضرت محمد ؐ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتا ہے فرانس نے پوری مسلم دنیا کے مسلمانوں کے جذبات مجروح کیے ہیں ۔مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے چیئرمین، صدر تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان، سیکرٹری جنرل اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ پاکستان اور مہتمم دارالعلوم نعیمیہ اہلسنت پاکستان مفتی منیب الرحمن نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش اور اس پر فرانسیسی صدر کے گستاخانہ بیان نے امت مسلمہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے میں اس کی شدید مذمت کرتا ہوں، ملک بھر کے تاجروں سے بھی اپیل کرتا ہوںکہ وہ فرانسیسی مصنوعات کی خریدو فروخت کا مکمل بائیکاٹ کریں۔انہوں نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہا ہے کہ مدارس اور مسجد کو نشانا بنانے کا سلسلہ جو کافی عرصے سے موقوف تھا پھر سے کیو ںشروع ہو گیا ہے اس کے اسباب کیا ہیں،انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے جن کی صلاحیتوں کا بڑا چرچہ کیا جاتا ہے وہ وقت سے پہلے ایسے حادثات کو ناکام کیوں نہیں بناتے ہیں،ملک میںپھر سے جو دہشت گردی کا جوسلسلہ شروع ہوا ہے وہ ملک اور قوم کے لیے انتہائی تشویشناک ہے، آج میں اس حوالے سے پریس کانفرنس کے ذریعے میڈیا کو آگاہ کروں گا۔جمعیت اتحاد علما کراچی کے صدر مولاناعبدالوحید نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے حکمرانوں کو فرانس کے خلاف معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کے بجائے ترک صدر طیب اردوان کی طرح فرانس کے صدر کو نفسیاتی مریض کہا جانا چاہیے،ایک ٹوئٹ کرنے کے بجائے فرانس کے خلاف کھل کر واضح موقف دینا چاہیے ،تاجر برادری کو پاکستان میں فرانس سے درآمد کرنے والی تمام اشیا کامکمل بائیکاٹ کرنا چاہیے،تاکہ پوری دنیا میں پاکستان کی طرف سے ایک اچھا میسج جا سکے، انجمن تاجران پاکستان کے صدر خالد پرویز نے ملک بھر کے تاجروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فرانسیسی مصنوعات کی خریدو فروخت کا مکمل بائیکاٹ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کو اپنے اپنے ملکوں سے فرانسیسی سفیر کو باہر نکال کر فرانسیسی سفارتخانے بند کردینے چاہئیں۔ خالد پرویز نے دکانداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی اپنی دکانوں سے فرانسیسی میک اپ کا سامان، پرفیوم اور دیگر اشیا ہٹا دیں۔ آل پاکستان انجمن تاجران کراچی کے صدر جاوید ارسلا خان نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے موقف اختیا ر کیا کہ کراچی کے تاجروں نے فرانس کی اشیا کا مکمل بائیکاٹ کردیا ہے،اور کراچی کے بعض دکانداروں نے فرانس کی اشیا کو اپنی دکان سے اٹھا کر باہر پھینک دیا ہے،فرانس نے یہ کا م پہلی بار نہیں کیا ہے متعدد بار یہ گستاخانہ خاکوں کی نمائش کرتا رہا ہے، اور اب فرانس کھل کر اسلام دشمنی میں سامنے آگیا ہے اور واضح ہو گیا ہے کہ فرانسیسی صدر بھی اسلاموفوبیا کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان فوری طور پر فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کریں، فرانسیسی مصنوعات پر پابندی عاید کی جائے، گستاخانہ خاکوں اور چارلی ہیبڈو میگزین پر بھی پابندی لگائی جائے۔صارفین کی نمائندہ تنظیم کنزیو مر ایسو سی ایشن آف پاکستان کے چیئر مین کوکب اقبال نے نبی اکرم ؐ کی شان میں گستاخی کرنے پر فرانسیسی صدر ماکرون کے بیان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی صدر نے پورے عالم اسلام کے جذبات کو مجروح کیا ہے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت حکومت کی سر پرستی میں کی گئی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے اس لیے ضروری ہے کہ فرانس سے ہر سطح پر تعلقات ختم کیے جائیں اور سوشل بائیکاٹ کرنے کے ساتھ فرانس کی مصنو عات کی خریداری بند کی جائے۔ کوکب اقبال نے تمام سپر اسٹورز مالکان اور چھوٹے بڑے دکاندار سے بھی کہا کہ وہ فوری طور پر اپنے اسٹورز اور دکانوں سے فرانسیسی اشیا کو ہٹائیں انہوں نے کہا کہ کسی بھی اسٹور پر فرانسیسی اشیا کی موجودگی سے صارفین کے جذبات بھڑک سکتے ہیں، فرانس کی مصنوعات کی اگر پورے مسلم ممالک میں فروخت بند ہوجائے تو فرانس معاشی طور پر دیوالیہ ہوجائے گا۔