جوہری ہتھیاروں پر پابندی کے معاہدے کی توثیق

368

نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ جوہری ہتھیاروں پر پابندی کے عالمی معاہدے کی 50ممالک نے توثیق کردی، جس کے بعد یہ تاریخی متن 90 روز کے بعد نافذ کرنے کی اجازت دے دی جائے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ جوہری طاقتوں نے معاہدے پر دستخط نہیں کیے، لیکن یہ اقدام علامتی نہیں رہے گا اور اس کا بتدریج اثر پڑے گا۔ ہنڈوراس معاہدے کی توثیق کرنے والا پچاسواں ملک تھا۔ ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے اپنے بیان میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کے لیے سنگ میل عبور کرلیا گیا۔ اس مہم میں جوہری ہتھیار تلف کرنے کی عالمی تحریک’آئی سی اے این‘ نے اہم کردار ادا کیا۔ آئی سی اے این نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ہنڈوراس نے پچاسویں ریاست کی حیثیت سے معاہدے کی توثیق کی جس سے تاریخ رقم ہو رہی ہے۔ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) کے صدر پیٹر مورر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آج کا دن انسانیت کی فتح کا دن ہے۔ اگست میں ہیروشیما اور ناگاساکی پر جوہری حملوں کی پچھترویں سالگرہ تھی اور اس موقع پر کئی ممالک نے اس معاہدے کی توثیق کی، جو اب 22 جنوری 2021ء کو نافذ ہوگا۔ جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کے ذیل میں ہتھیاروں کے استعمال، ترقی، پیداوار، جانچ، اسٹیشننگ، ذخیرہ اندوزی اور دھمکی دینا وغیرہ شامل ہے۔ جنرل اسمبلی نے 122 ممالک کی منظوری سے جولائی 2017 ء میں اسے پیش کیا تھا اور 84 ریاستوں نے اس پر دستخط کیے تھے۔ ادھر امریکا، برطانیہ، فرانس، چین اور روس سمیت جوہری ہتھیاروں سے لیس دیگر ممالک نے معاہدے پر دستخط نہیں کیے۔