توہین رسالت پر نیازی کا مذمتی کا بیان مذاق ہے، مجلس تحفظ ختم نبوت

294

ٹنڈو آدم (پ ر) فرانس کی جانب سے توہین رسالت پر نیازی کا مذمتی کا بیان مذاق ہے، مستردکرتے ہیں، حکومت پاکستان نے اب تک فرانسیسی سفیرکو ملک بدر نہ کرکے خودپر کئی سوالات کھڑے کردیے۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت سندھ کے امیر وممتا ز عالم دین علامہ احمد میاں حمادی، علامہ محمد راشد مدنی، تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری مفتی محمد طاہرمکی، حافظ محمد فرقان انصاری، حافظ محمد طارق حمادی، شبان ختم نبوت کے محمد محرم علی راجپوت، حافظ محمد ایمان سموں، پاسبان ختم نبوت کے حافظ میر اسامہ سموں ودیگر علماء و رہنمائوں نے فرانس میں توہین آمیز خاکوں کیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے عمران خان کی جانب سے اظہار مذمت کو محض مذاق قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ہم نے عمران کا ٹوئیٹ پڑھا ہے جو کام ہم بے بسوں کے کرنے کا ہے، وہ نیازی کررہا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی اور عمران خان کو چاہیے کہ وہ توہین رسالت پر اگر غمزدہ ہیں تو فرانسیسی سفیرکو فوری طور پر ملک بدر کریں، اس لیے کہ ہمیں محمد رسول اللہﷺ کی عزت سے بڑھ کر کچھ عزیز نہیں، فرانسی اب ہمارے دشمن ہیں۔ انہوں نے توہین رسالت کی جرأت کی ہے۔ مفتی محمد طاہر مکی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے اب تک فرانسیسی سفیر کو ملک بدر نہ کرنا بہت بڑے سوالات جنم لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بعید نہیں کہ نیازی کا فرانسیسی توہین پر ٹوئیٹ فقط پی ڈی ایم تحریک کمزور کرنے کا کا جال ہو لیکن مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں مسلمان اسلام دشمنوں کو بھگانے کے لیے متحد ہوچکے ہیں، بھگا کر دم لیں گے۔ علماء و رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ فرانسیسی سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے۔ فرانس سے ہر قسم کے معاشی و تجارتی تعلقات ختم کیے جائیں۔ مرکزی ترجمان حافظ عبدالرحمن الحذیفی نے کہا کہ جمعہ کو ملک گیر ہڑتال و مظاہروں کے لیے علماء سے مشاورت جاری ہے۔