فرانس سے تعلقات کے خاتمے کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر

178

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) فرانس میں سرکاری سطح پر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر فرانس سے سفارتی و اقتصادی تعلقات کے خاتمے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی گئی۔ شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان کی جانب سے حافظ احتشام احمد نے طارق اسد ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی پٹیشن میں وفاق پاکستان کو بذریعہ وفاقی سیکرٹری خارجہ، وزیر اعظم کو بذریعہ پرنسپل سیکرٹری اور وفاقی سیکرٹری داخلہ کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی ہے کہ عدالت فریقین کو فرانس میں سرکاری سطح پر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر فرانس سے سفارتی تعلقات ختم، فرانس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے اور توہین رسالت ؐ کو عالمی سطح پر جرم قرار دلوانے اور اس کے مرتکب شخص کو کم سے کم عمر قید کی سزا کے لیے قانون سازی کے متعلق اقدامات کرنے کا حکم دے۔ پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’’فرانس میں چارلی ہیبڈو میگزین گزشتہ کئی سال سے حضورؐ کے گستاخانہ خاکے شائع کر رہا ہے‘ فرانس میں سرکاری سطح پر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت انتہائی سنگین اور سنجیدہ معاملہ ہے مگر افسوس کہ وفاقی حکومت کا رویہ انتہائی غیر ذمے دارانہ ہے جس کے نتیجے میں عوام میں شدید اشتعال پیدا ہو رہا ہے۔ پٹیشن میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ فرانس میں سرکاری سطح پر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے فرانس کے صدر کو دماغی مریض قرار دیا تو اس پر فرانس نے احتجاجاً ترکی سے اپنا سفیر واپس بلا لیا‘ فرانس نے اپنے صدر کے لیے دماغی مریض کے لفظ کو برداشت نہیں کیا تو امت مسلمہ فرانس میں حضورؐ کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کو کیسے برداشت کرسکتی ہے۔