صحافی مطیع اللہ کے اغواء کاروں کی شناخت ممکن نہیں،جے آئی ٹی

156

اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ میں سینئر صحافی مطیع اللہ جان اغواء کیس کا معاملہ،آئی جی اسلام آباد نے جے آئی ٹی تفتیش کی پیش رفت رپورٹ جمع کرا دی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اغواء کی وڈیو میں نظر آنے والے اغواء کاروں کی شناخت ممکن نہیں،نادرا نے وڈیو میں نظر آنے والے اشخاص کی شناخت سے معذوری ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وڈیو فوٹیج غیر معیاری کیمرے سے بنی ہے اغواء کاروں کی گاڑیوں کے نمبرز بھی معلوم نہیں ہو سکے،واقعے کی جگہ پر سیف سٹی کا کوئی کیمرا نصب نہیں تھا،واقعے کا کوئی چشم دید گواہ موجود نہیں۔ کسی رہائشی نے اپنا بیان ریکارڈ نہیں کروایا۔بیان ریکارڈ کرانے والوں میں صحافی کی اہلیہ اور اسکول میں پھینکا گیا موبائل واپس کرنے والی ٹیچر شامل ہیں۔ اغواء کاروں کے روٹ پر گاڑیوں کی نشاندہی کی کوشش جاری ہے،مطیع اللہ کے بیان کے بعد نادرا سے زرک خان نامی شخص کے بارے میںتحقیق کی جارہی ہے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ بدھ کو مطیع اللہ جان از خود نوٹس پر سماعت کرے گا۔