لاڑکانہ ،کچے کے علاقے میں ڈاکوئوں کیخلاف آپریشن کی خبر غلط نکلی

822

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) خیرپور کچے کی حدود میں مبینہ پولیس مقابلے میں بدنام زمانہ 6 ڈاکوؤں کی ہلاکت کا معاملہ، خیرپور میں مارے گئے 30 لاکھ روپے انعام یافتہ ڈاکو پٹھان اور اقبال ناریجو کے بھتیجے رب رکھیو کا وڈیو بیان سوشل میڈیا ہر وائرل ہو گیا، خیرپور کے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف لاڑکانہ اور خیرپور پولیس کے مبینہ آپریشن کا دعوی ڈاکوؤں نے جھوٹا قرار دے دیا۔اس سلسلے میں پٹھان ناریجو کے بھتیجے ڈاکو رب رکھیو ناریجو نے اپنے وڈیو بیان میں مؤقف اختیار کیا کہ پٹھان اور اقبال ناریجو کو 4 ساتھیوں سمیت پولیس نے نہیں مارا اور اس حوالے سے ایس ایس پی لاڑکانہ اور ایس ایس پی خیرپور جھوٹ بولتے ہوئے ڈاکوؤں کو مارنے کا جھوٹا دعوی کر رہے ہیں، رب رکھیو نے انکشاف کیا کہ کلہوڑو برادری کے سو سے زائد افراد نے کچے میں ان کے ٹھکانے پر حملہ کیا تھا جہاں میرے چچا پٹھان اور اقبال ناریجو کو 4 ساتھیوں سمیت ابراہیم کلہوڑو، جاوید کلہوڑو نے فائرنگ کر کے قتل کیا، اس وقت مارنے والوں میں مہیر شیخ اور امداد پنا بھی کلہوڑو برادری کے ساتھ شامل تھے، رب رکھیو کے بیان میں صداقت اس حوالے سے بھی ہے کہ ایس ایس پی مسعود بنگش نے آپریشن کے دوران زندہ سلامت رب رکھیو کی ہلاکت کا بھی دعوی کیا تھا یہ ہی نہیں بلکہ پولیس کی جانب سے مبینہ آپریشن کی پہلے جاری کردہ تصاویر میں لاشوں کے قریب اینٹی ائر کرافٹ گن موجود نہیں تھی جو کہ بعد میں وہاں رکھ کر دوبارہ تصاویر جاری کی گئیں، شروع شروع میں ایس ایس پی خیرپور اور ایس ایس پی لاڑکانہ کے بیانات میں بھی پہلے پہنچنے کے حوالے سے تضاد سے بھرپور بیانات سامنے آئے۔ ایس ایس پی آفس لاڑکانہ سے صحافیوں کو فون پر پہلے آپریشن کی اطلاع دی گئی جبکہ ایس ایس پی خیرپور کے جاری کردہ پریس ریلیز میں پہلے کارروائی ان کی جانب سے ظاہر کی گئی، اعلیٰ پولیس آفسر کے مطابق ڈی آئی جی سکھر فدا حسین مستوئی بھی بعد میں واقعے پر پہنچے اور ڈاکوؤں کی لاشیں خیرپور کی حد میں ہونے کی وجہ سے لاڑکانہ لے جانے سے منع کرتے ہوئے خیرپور پولیس کو ضابطے کی کارروائی کے لیے دے دی گئیں۔ اس حوالے سے آئی جی سندھ نے پولیس پارٹی کے لیے 50 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔