واسا ملازمین کی فراہمی و نکاسی آب بند کرنے کی دھمکی

196

 

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین نے مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں 29 اکتوبر کو شہر کا نکاسی و فراہمی آب کا نظام بندنے کرنے کی دھمکی دے دی۔ ایمپلائز کے زیر اہتمام ایچ ڈی اے شعبہ واسا کے مستقل ملازمین کی چھے ماہ کی تنخواہ، پنشن، ورک چارج کنٹریکٹ ملازمین کی نو ماہ کی تنخواہوں کی ادایگی نہ ہونے کیخلاف واسا حیدر آباد کے ملازمین نے پریس کلب حیدرآباد پر احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں ملازمین کی بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہوئے ایچ ڈی اے انتظامیہ اور حکومت سندھ کیخلاف شدید نعرے لگاتے ہوئے حیدر آباد شہر کی واٹر سپلائی اور سیوریج کے نظام کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے رہے۔ ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین کے چیف آرگنائزر اعجاز حسین، بلاول ملاح، عبدالحمید، نیاز حسین چانڈیو، رحیم کھوسو، وحید اللہ اور دیگر نے کہا کہ واسا حیدر آباد کہ ملازمین گزشتہ کئی سال سے ماہانہ تنخواہوں، پنشن اور دیگر واجبات کی بروقت ادائیگی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں مگر روٹی، کپڑے کا نعرہ لگانے والی حکومت کے دور میں ریگولر ملازمین چھے ماہ کی تنخواہوں، پنشن اور ورک چارج کنٹریکٹ ملازمین نو ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں، بار بار توجہ دلانے کے باوجود حکومت سندھ اس طرف توجہ نہیں دے رہی جو کہ انتہائی افسوس ناک امر ہے۔ مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حیدر آباد عوامی اتحاد کے چیئرمین میر یاسر تالپور وائس چیئرمین جمیل ہاشمی، جنرل سیکرٹری جہانگیر سیھٹرہ نے خطاب کرتے ہوئے واسا ملازمین پر ایچ ڈی اے انتظامیہ اور حکومت سندھ کی جانب سے ہونے والے ظلم وستم کی شدید الفظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت سندھ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول زرداری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ واسا حیدر آباد کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی فوری ادائیگی کراتے ہوئے اس مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے بصورت دیگر حیدر آباد عوامی اتحاد واسا ملازمین کو حقوق دلانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے ان کی جدوجہد میں شانہ بہ شانہ ساتھ دے گا، ملازمین نے ہڑتال کا فیصلہ کیا تو ہم بھرپور طریقے سے ساتھ دیں گے۔ آخر میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عبدالقیوم بھٹی، جنرل سیکرٹری ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین نے کہا کہ ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین نے اپنی تمام تر کوششیں کرتے ہوئے حکومت سندھ کو واسا ملازمین کے دیرینہ مسائل جس میں تنخواہیں، پنشن اور ورک چارج کنٹریکٹ ملازمین کو ریگر کرنے کی طرف بار بار توجہ دلاتے رہے مگر اب تک ایچ ڈی اے انتظامیہ اور حکومت سندھ ملازمین کے ان مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہے، جس کی وجہ سے ملازمین نے فیصلہ کیا ہے کہ 28 اکتوبر 2020ء تک ہماری تمام تنخواہیں پنشن ادا نہیں کی گئی اور ورک چارج کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے کے حوالے سے سنیارٹی کی بنیاد پر واضح پالیسی کا اعلان نہیں کیا گیا تو 29 اکتوبر 2020ء سے واٹر سپلائی اور سیوریج کے نظام کو بند کردیا جائے گا، جس کی تمام تر ذمے داری ایچ ڈی اے انتظامیہ اور حکومت سند ھ پر عائد ہوگی۔