بھارت،نچلی ذات کی بچی زیادتی کے بعد نذر آتش

317

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں نچلی ذات کے ایک مزدور کی 6 سالہ بچی کو علاقے کے بااثر شخص نے زیادتی کے بعد زندہ جلا دیا۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق یہ واقعہ ریاست پنجاب کے شہر ہوشیار پور کے علاقے ٹانڈا میں پیش آیا۔ بچی کے والدین نچلی ذات کے مزدوری پیشہ ہیں، جو بہار سے ہوشیار پور آئے تھے۔ انہوں نے مقامی پولیس اسٹیشن میں سرجیت سنگھ کے خلاف شکایت درج کرائی تھی کہ وہ بدھ کی سہ پہر ان کی بیٹی کو بسکٹ دلانے کے بہانے لے گیا تھا، جس کے بعد سے ان کی بیٹی لاپتا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انہیں بچی کی آدھی جلی ہوئی لاش سرجیت سنگھ کے مویشیوں کے باڑے کے قریب سے ملی تھی، جس کے بعد جلال پور گاؤں کے سرپریت سنگھ اور اس کے دادا سرجیت سنگھ کو زیادتی، قتل اور شواہد مٹانے کی دفعات کے تحت گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اس پر پوسکو بچوں کو جنسی حملوں اور استیصال سے تحفظ دینے والا قانون بھی لگا دیا گیا ہے۔ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن (ریٹائرڈ) امریندر سنگھ نے اس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے، لیکن ڈی جی پولیس کو تفصیلی تفتیش کا حکم دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں تیزی سے عدالتی کارروائی کی جائے گی اور عدالت سے مجرم کو عبرت انگیز دلائی جائے گی۔ واضح رہے کہ بھارت میں زیادتی کے خلاف قانون میں سختی کرنے کے باوجود ایسے واقعات میں کوئی کمی نہیں آرہی، جس کی ایک اہم وجہ ان جرائم میں بااثر اونچی ذات کے لوگوں کا ملوث ہونا ہے۔