جسٹس فائز عیسیٰ وضاحت دیں اور بات ختم کریں، فروغ نسیم

155

اسلام آباد (خبر ایجنسیاں ) وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ فیصلے نے ثابت کردیا کہ وضاحت جسٹس فائزعیسیٰ کو دینا ہوگی، پیرا 141 کہتا ہے کہ ذرائع آمدن اور رقم کیسے باہرگئی وضاحت ضروری ہے۔ جسٹس فائز عیسیٰ کو چاہیے کہ وضاحت دیں اور بات ختم کریں، اکثریتی فیصلے کے تحت فریق مخالف کیخلاف کارروائی نہیں ہو سکتی۔تفصیلات کے مطابق وزیر قانون فروغ نسیم نے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ حکومت کے کسی قسم کے کوئی مقاصد نہیں تھے۔ تفصیلی فیصلے میں یہ نکتہ تسلیم کیا گیا کہ بیرون ملک جائداد کے ذرائع واضح کریں۔ جسٹس فیصل عرب نے لکھا جسٹس فائز عیسیٰ اپنا نام واضح کریں۔ اہلیہ وضاحت نہیں دیتیں تو جج انٹیگریٹی کمپرومائز ہوجاتی ہے۔ان معاملات میں دیکھنا ہوتا ہے کہ بدنیتی ہے یا نہیں۔ وزیرقانون فروغ نسیم نے کہا کہ پیرا 141 کہتا ہے ذرائع آمدن، رقم کیسے باہرگئی؟ اس کی وضاحت ضروری ہے۔ فیصلے نے ثابت کردیا ہے کہ وضاحت جسٹس فائزعیسیٰ کو دینا ہوگی۔ پبلک آفس ہولڈر کی باہر جائداد غیر ظاہر شدہ ہے تو بڑا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے میں واضح ہے جسٹس فائز عیسیٰ واضح کریںرقم کہاں سے آئی۔ فروغ نسیم نے کہا کہ اب جسٹس فائز عیسیٰ کو چاہیے کہ وضاحت دیں اور بات ختم کریں۔ ججز کا احتساب ہوتا ہے توعدلیہ کی آزادی کا تاثر بہتر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اثاثے صدر، فروغ نسیم یا شہزاد اکبر کے نہیں پکڑے گئے۔ اکثریتی فیصلے کے مطابق فریق مخالف کیخلاف کارروائی نہیں ہو سکتی۔ ایسٹس ریکوری یونٹ کا قیام قانونی ہے۔ تفصیلی فیصلے میں یہ نقطہ تسلیم کیا گیا کہ بیرون ملک جائداد کے ذرائع واضح کریں۔ انہوں نے کہا کہ تفصیلی فیصلہ مختصر فیصلے سے مختلف نہیں۔ حکومت نے قاضی فائز عیسیٰ کی جاسوسی اور ان کی نجی زندگی میں مداخلت نہیں کی کیونکہ حکومت کے کسی قسم کے کوئی مقاصد نہیں تھے۔