آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع پر مجھے اختلاف تھا، مریم نواز

144

لاہور (نمائندہ جسارت) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع پر مجھے اعتراض تھا مگر پارٹی ڈسپلن کی وجہ سے خاموش رہی، کراچی واقعہ جعلی حکومت پربھی حملہ ہے، جمہوری حکومت میں نوٹس حکومت یا عدلیہ کو لینا چاہیے کسی اورکو نہیں لینا چاہیے، واقعے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے مجھے جو تفصیلات بتائی ہیں وہ حیران کن ہیں جنہیںیہاں نہیںبتا سکتی،انکوائری رپورٹ کو پبلک کیا جانا چاہیے کیونکہ ہم اسے چھپانے نہیں دیں گے،جسٹس فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے نے ایک صاحب کردار جج پر حملہ اور عدلیہ کی آزادی پر گھناؤنے وار کو روکا ہے۔تفصیلات کے مطابق مال روڈپر اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دینے والے طلبا سے اظہار یکجہتی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف بیرون ملک ہوتے ہوئے بھی حکومت کے اعصاب پر سوار ہیں، نواز شریف اور شہباز شریف کے بغیر پنجاب اور پاکستان لاوارث ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں جو ہوا اس کا سب کو پتا چل گیا ہے کہ اصل میں حکومت میں کون ہے ، آپ کو ڈمی بنا کر رکھاگیاہے لیکن اس واقعہ کے بعد ڈمی بھی غائب ہے ، آپ اپنے عہدے کی ہی لاج رکھ لیتے۔ عمران خان نے کراچی واقعے کے بعد سامنے نہ آ کر مہرہ ہونیکااس کاعملی ثبوت دیدیا ، عوام کو پتا چل گیا ہے کہ حکومت کے اوپر حکومت کیا ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ کے جسٹس قاضی فائز عیسی ٰکیس کے تفصیلی فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے نے ایک صاحب کردار جج پر حملہ اور عدلیہ کی آزادی پر گھنانے وار کو روکا ہے، آگے بڑھیے اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو بھی انصاف دیجیے،صدر اور انکے آفس کو صرف استعمال کیا گیا۔ مجرم عمران خان اور اسکے ساتھی ہیں۔سازش کے جرم میں عمران خان اور اس کے شریکِ جرم افراد کو کیفر کردار تک پہنچانا ضروری ہے۔