گنے کے نرخ کم ازکم دو سو پچیس روپے فی من مقرر کیے جائیں، آبادگار

290

پنگریو (نمائندہ جسارت) سندھ میں شوگر ملیں چلنا شروع ہوگئی ہیں، مگر حکومت سندھ تاحال گنے کے نئے نرخ طے نہیں کرسکی جبکہ سندھ آبادگار بورڈ نے گنے کے نرخ کم ازکم دو سو پچیس روپے فی من مقرر کرنے کا مطالبہ کردیا۔ سندھ میں کرشنگ سیزن 2020/21ء کا آغاز ہوگیا ہے اور مٹیاری شوگر مل نے باقاعدہ کرشنگ شروع کردی ہے جبکہ صوبے کے مختلف اضلاع میں قائم متعدد شوگر ملوں کی چمنیاں لائٹ اپ کردی گئی ہیں اور یکم نومبر تک مزید کئی شوگر ملیں کرشنگ شروع کردیں گی۔ تاہم کرشنگ سیزن شروع ہونے کے باوجود حکومت سندھ نے گنے کے نرخوں کانوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔ ذرائع کے مطابق گنے کے نرخ طے کرنے کے لیے وزیر زراعت سندھ محمد اسماعیل راہو کی صدارت میں چند روز قبل شوگر کین بورڈ کا اجلاس نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکا تھا۔ اس اجلاس میں شوگر مل مالکان گزشتہ سال کے نرخوں ایک سو بیانوے روپے فی من سے دس روپے زائد دو سو دو روپے فی من گنے کے نرخ مقرر کرنے کے لیے بضد رہے جبکہ صوبے کے کاشتکاروں کی نمائندہ تنظیم سندھ آبادگار بورڈ نے گنے کی فصل پر آنے والے اخراجات کا چارٹ اجلاس کے شرکاء کے سامنے پیش کرتے ہوئے گنے کے نئے نرخ کم ازکم دو سو پچیس روپے فی من مقرر کرنے کا مطالبہ کیا، جسے شوگر مل مالکان کی تنظیم پاسما سندھ چیپٹر نے تسلیم کرنے سے انکار کردیا، جس کے بعد صوبائی وزیر زراعت نے اعلان کیا کہ گنے کے نرخوں کا معاملہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا اور کابینہ کی منظوری سے نئے نرخوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔